ملک میں ا چھا لیڈر آئے ، چیف جسٹس کی دعا
لاہور... سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہاہے کہ عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ کے ہوتے جمہوریت پر کوئی آنچ نہیں آئے گی۔ طاقتور عدلیہ کے ہوتے ہوئے کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔ خدانخواستہ عدلیہ کا ادارہ کمزور پڑ گیا تو یہ المناک حادثہ ہو گا۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ جب عہدہ سنبھالا تو بچوں کا دودھ تک خالص نہیں مل رہا تھا۔بنیادی حقوق جیسے ایکٹوازم کا حامی نہیں تھا لیکن خلا پر کرنے کے لئے جوڈیشل ایکٹوازم کی طرف آنا پڑا۔ بچوں کے دودھ اور کمی کی قلت سے کام شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے بغیر کوئی زندگی نہیں۔ ڈیم کسی سازش کے تحت بننے نہیں دیا گیا۔ چین کے ساتھ مل کرکام ہو رہا ہے کہ ہوا سے بھی پانی حاصل کیا جا سکے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ایسی باتیں کی جاتی ہیں جس سے اسے قابو میں کیا جاسکے ۔ وعدہ کیا تھا جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دوں گا اور الیکشن ہوں گے۔ اب الیکشن ہو رہے ہیں۔یہ ہے عدلیہ کی طاقت۔ عدلیہ کی طاقت سے آئین اور جمہوریت ملک میں قائم رہے گی۔انہوں نے کہاکہ ہمیشہ کوشش کی انصاف لفظی نہ ہو بلکہ انصاف ہوتا ہوا نظر آئے۔میں چھوٹا انسان ہوں مجھ میں تکبر نام کی کوئی چیز نہیں۔انہو ںنے کہا کہ میں نے زندگی میں کبھی جھوٹ نہیں بولا اور ناانصافی نہیں کی بلکہ عملی طور پر لوگوں کو انصاف دینے کی کوشش کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اللہ کرے کہ ملک کا نیا سربراہ عمر ثانی کے نقش قدم پر چلے۔ اللہ تعالیٰ ملک کو بہترین لیڈر دے۔ وہ چاہے کسی بھی پارٹی سے ہو کیونکہ جب اچھا لیڈر بھاگ دوڑ سنبھالے گا تو ہمیں مشکلات سے چھٹکارا دلائے گا۔ جب اچھا لیڈر ملے گا تو ہمیں جوڈیشل ایکٹوزم کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس پہلی مرتبہ خاتون جج جسٹس طاہرہ صفدر ہوں گی۔