ہالی وڈ میں دھاک بٹھانے والی دختر پاکستان، لا ریب عیسیٰ خیلوی
عطا ءاللہ خان عیسیٰ خیلوی پاکستان کی افسانوی شہرت یافتہ ایک ایسی ہستی ہیں جن کے بارے میں یہ کہنا بے جا نہیں ہوگا کہ عطا ءاللہ خان کو ہر پاکستانی جانتا ہے اور جو نہیں جانتا وہ پاکستانی نہیں ہو سکتا۔جیسے اکثر ” ستاروں یا فنکاروں“ سے جب استفسار کیا جاتا ہے کہ آپ نے یہ فن کب اور کیوں شروع کیا تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ مجھے اس کاشوق بچپن سے ہی تھا مگر شاید یہ بات عطاءاللہ خان عیسیٰ خیلوی اپنی زبان سے کہیں نہ کہیں، ہمیں یہ بات تسلیم کرنی ہوگی کہ عطاءاللہ تو پیدائشی فن کار ہیں اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ فن ان کے ”ڈی این اے“ یعنی وراثتی اکائیوں میں رچا بسا ہے کیونکہ ان کا بیٹا سانول گلوکاری کی د نیا میں نام کما رہا ہے تو دوسری جانب بیٹی ”لاریب“ نے ہالی وڈ میں اپنی فنی صلاحیتوں کا ایسا لوہا منوایا کہ وہ لوگ یہ سمجھنے پر مجبور ہو رہے ہیں کہ پاکستانی قوم کسی سے پیچھے نہیں، یہ نہ صرف وہ کچھ کر کے دکھا سکتی ہے جو دوسرے کر رہے ہیں بلکہ یہ ایسا بھی کر سکتی ہے جو دوسروں نے آج تک کیا ہی نہیں۔
عطاءاللہ خان کی صاحبزادی ”لاریب“نے2006ءمیں ہالی وڈکی دنیا میں 19برس کی عمر میں قدم رکھا اور دنیا کی سب سے ترقی یافتہ ملٹائی بلین ڈالر فلمی صنعت میں ”پہلی ویژول افیکٹ آرٹسٹ ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔اس دختر پاکستان نے ابتدائی طور پر جارج مائیکل، رولنگ اسٹون اور ڈزنی کے اشتہاروں کے لئے کام کیا اور بعد ازاں جونی ڈپ کی سوینی ٹوڈ،10000 بی سی اور کروانیکلز آف نارنیا کے سیکوئلز میں ویژول افیکٹس کی مہارت دکھائی اور اپنی دھاک بٹھا دی۔لاریب اپنے کام سے انتہائی مخلص ہیں، وہ اس کو پوری محنت سے درجہ¿ کمال کو پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتیںیہی وجہ ہے کہ انہوں نے چائنا اولمپکس کے پرومو اور نائکی فٹبال ورلڈ کپ پروموکے لئے بھی خدمات انجام دیں۔ لاریب نے ”ایکس مین“ اور ”گوڈزیلا“فلموںمیں بھی ٹیم کے ساتھ کام کیا۔ آجکل وہ بی بی سی ٹیلی وژن سینٹر میں ویژول افیکٹس آرٹسٹ کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ گلاس ورکس بارسلونا اور ایم پی سی کے لئے بھی اپنی فنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی ہیں۔