Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اداکارہ ملائکہ اروڑا کے وارنٹ گرفتاری کیوں جاری ہوئے؟

ملائکہ اروڑا اس جھگڑے کی گواہ ہیں (فائل فوٹو: انسٹاگرام)
ممبئی کی ایک عدالت نے انڈین فلم سٹار و ڈانسر ملائکہ اروڑا کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
شوبز کی خبروں کی ویب سائٹ ’کوئی موئی‘ کے مطابق عدالت نے ملائکہ اروڑا کے خلاف سنہ 2012 کے سیف علی خان ہوٹل حملہ کیس میں بطور گواہ مسلسل غیرحاضری پر قابلِ ضمانت وارنٹ دوبارہ جاری کیے ہیں۔
ممبئی کی مجسٹریٹ عدالت نے گذشتہ روز سنہ 2012 ہوٹل حملہ کیس میں سیف علی خان کے خلاف مقدمے میں بطور گواہ مسلسل غیرحاضری پر ملائکہ اروڑا اور دیگر کے خلاف قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیے۔
عدالت کی جانب سے رواں ماہ کے اختتام تک قابلِ ضمانت وارنٹ کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کرلی گئی ہے۔
گذشتہ روز سیف علی خان سمیت تمام ملزمان نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی تھی، عدالت کی جانب سے درخواست کو منظور کرلیا گیا تھا۔
ملائکہ اروڑا کو پہلے بھی عدالت پیشی کی مہلت دی گئی تھی مگر وہ غیرحاضر رہیں، جس پر عدالت نے اداکارہ کے خلاف پانچ ہزار انڈین روپے کے قابلِ ضمانت وارنٹ دوبارہ جاری کرنے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اداکارہ کے خلاف 15 مارچ کو بھی قابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ ملائکہ اروڑا کی بہن و اداکارہ امریتا اروڑا اور ان کے دوست فرخ واڈیا کے بھی پانچ ہزار انڈین روپے کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔

سیف علی خان کیس کیا ہے؟

 یہ سب 22 فروری 2012 کو اس وقت شروع ہوا تھا جب سیف علی خان ممبئی کے تاج ہوٹل میں ایک عشائیے میں شریک تھے، جہاں ان کے ساتھ کرینہ کپور، کرشمہ کپور، ملائیکا اروڑا، امریتا اروڑا اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔
کہا جاتا ہے کہ ایک ناخوشگوار واقعہ اس وقت پیش آیا جب ان سب کی جنوبی افریقہ کی کاروباری شخصیت اقبال میر شرما کے ساتھ تلخ کلامی ہو گئی، جو وہاں کسی دوسرے عشائیے میں شریک تھے۔

ملائکہ اروڑہ کی عمر 51 برس ہے (فوٹو: انسٹاگرام)

مبینہ طور پر، اقبال میر شرما اور ان اداکاروں کے درمیان پہلے بحث ہوئی جو بعد میں جھگڑے کی شکل اختیار کر گئی۔
اوورسیز کاروباری شخصیت کا موقف تھا کہ ان کے علاوہ ان کے سسر رامان پٹیل پر بھی گروپ کی جانب سے تشدد کیا گیا۔
اس کے نتیجے میں، سیف علی خان اور ان کے دو دوستوں کو آئی پی سی کی دفعات 325 اور 34 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد میں تینوں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

ملائکہ اروڑا کا اس کیس کے ساتھ کیا تعلق ہے؟

ملائیکہ اروڑا اس جھگڑے کی ایک اہم گواہ تھیں اور ان کا بیان واقعات کے تسلسل کو دوبارہ تعمیر کرنے میں اہمیت رکھتا ہے۔
ابتدائی رپورٹ اور بعد کی عدالتی کاروائیوں میں انہیں ملزم فریق کے طور پر شامل نہیں کیا گیا۔ دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ مقدمہ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے ایس زنور کے پاس ہے۔
رپورٹ کے مطابق کیس کی آئندہ سماعت 29 اپریل 2025 کو مقرر کی گئی ہے۔

 

شیئر: