مملکت انسانی حقوق معاہدوں کی پابند
3اگست 2018ء جمعہ کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار البلاد کا اداریہ نذر قارئین ہے۔
سعودی عرب انسانی حقوق کی پابندی کوا پنی پہچان بنائے ہوئے ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں جملہ حقوق استعمال کرنے کی روایت استوار کئے ہوئے ہے۔ حال ہی میں خواتین اور بچوں کے حقوق کی بابت وسیع البنیاد اقدامات اس باب کا آخری عمل نہیں۔ مملکت اس شاہراہ پر تسلسل کے ساتھ گامزن ہے۔ سعودی عرب انسانی حقوق کے محافظ متعدد بین الاقوامی معاہدوں کا ممبر ہے۔ معاہدوں کے سرپرست اداروں کے ساتھ عملی تعاون بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ سب کچھ اس بات کی علامت ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ان کے ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان انسانی حقوق کی پاسداری کی سرپرستی کررہے ہیں۔
ایک طرف تو سعودی عرب انسانی حقوق کو مجسم شکل میں برتنے اور دیکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ اس حوالے سے انسانی حقوق کی بابت قوانین اور ضوابط جاری کئے جاچکے ہیں۔ انسانی حقوق کا قومی ادارہ اپنا کردار ادا کررہا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے مشن میں حصہ لے رہا ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی کمشنری کے مختلف پروگراموں میں بھی شرکت کی جارہی ہے۔ سعودی عرب انسانی حقوق سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں اسلامی شریعت کو اپنا حکمراں بنائے ہوئے ہے۔ مملکت نے علاقائی تنظیموں مثال کے طور پر جی سی سی ، عرب لیگ اور او آئی سی کے ساتھ انسانی حقوق کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا ہے۔ مملکت نے حقوق کی بابت جو کامیابی حاصل کی ہے وہ اس کے علاقائی او ر بین الاقوامی موثر کردار اوررتبے کے عین مطابق ہے۔