پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی انسداد ہراسانی کمیٹی
اسلام آباد:پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ایتھلیٹس کو ہراساں کئے جانے کے معاملات کا نوٹس لینے کے بعد انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ملک کی تاریخ میں پہلی بار انسداد ہراسانی کمیٹی قائم کردی ۔پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے5 رکنی انسداد ہراساں کمیٹی قائم کی ہے جس کی سربراہی فاطمہ لاکھانی کریں گی اور اس کمیٹی میں سربراہ کے ساتھ ساتھ2 خواتین اور 2مرد رکن شامل ہوں گے۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں وومن ہاکی ٹیم کی کھلاڑی کے الزامات کے بارے میں سنا تھا اور اسی کی روشنی میں اس طرح کے تمام ممکنہ معاملات کی چھان بین اورسماعت کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی آزادانہ طریقے سے کام کرے گی اور اس کا فیصلہ تسلیم کرنا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی کے قیام کے حوالے سے کھلاڑیوں کو اردو اور انگریزی میں اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے تاکہ وہ شکایت کرنے کے عمل کو سمجھ سکیں۔ اس اعلامیے کے ذریعے کھلاڑیوں کو قوانین کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ یہ جاننے کا بھی موقع ملے گا کہ ہراساں کرنا کیا ہوتا ہے۔پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر نے مزید بتایا کہ کھیلوں کے تنازعات کے حل کیلئے ایک 25رکنی پینل قائم کر دیا گیا ہے ۔