اچھی نیند حافظے میں اضافے کا سبب بنتی ہے، ماہرین
لندن.... برطانوی ماہرین عصبیات نے اپنی تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نیند کے دوران خلل پیدا ہوتا رہے اور انسان اچھی اور پرسکون نیند نہ لے سکے تو اسے سمجھ لینا چاہئے کہ اس پر الزائمر کا حملہ ہوسکتا ہے اور بھلے اس میں کئی سال لگ جائیں مگر ایسا ضرور ہوگا اور اس صورت میں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ قدرت مہربان ہے جو اسے اشاروں میں آنے والے خطرات سے آگاہ کررہی ہے۔نیند کی خرابی کے سبب گوناگوں بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جن میں سب سے خطرناک بیماریاں ڈائمنشیا اور کینسر ہے اور ڈیلی میل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بے خوابی یا بدخوابی کا براہ راست تعلق ان بیماریوں سے ثابت ہوچکا ہے۔ نیند کی بھی کئی اقسام ہیں۔ ایک تو یہ ہے جس میں انسان لیٹا رہتا ہے اورپلکیں جھپکاتا رہتا ہے مگر نیند کا غلبہ تو ہوتا ہے مگر نیند نہیں آتی۔ یہ بے خوابی کی سب سے بدترین شکل ہے۔ اس بیماری کو ڈاکٹروں اور سائنسدانوں نے این آر ای ایم کا نام دیا ہے۔ یعنی ”نن راپڈ آئی موومنٹ “ یہ وہ کیفیت ہے جو رات کے ابتدائی حصے میں پیدا ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں حافظہ متاثر ہوتا رہتا ہے اسلئے بھی اگر نسیاں کی بیماری سے بچنا ہے تو جیسے بھی ہو اچھی اور پرسکون اور طویل دورانیہ کی نیند ضروری ہے۔