شعیب اختر 43 سال کے ہوگئے
لاہور: راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے شہرت یافتہ پاکستانی لیجنڈ سابق فاسٹ بولر شعیب اختر 43برس کے ہو گئے۔انہوں نے اپنی سالگرہ کا کیک اہل خانہ کے ہمراہ کاٹا۔ شعیب اختر راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔پیدائشی طور پر پاوں چپٹے ہونے کی وجہ سے بچپن میں ٹھیک طرح سے چل نہیں سکتے تھے۔ شعیب اختر والدین کو دعاوں اور اپنے عزم اور حوصلے کے باعث شعیب اختر دنیا کے تیز ترین بولرز کی صف میں شامل ہوگئے۔شعیب اختر کا ٹیم میں شمار کامیابی کی علامت سمجھا جانے لگا۔دنیا کے بڑے بڑے بیٹسمین بھی شعیب اختر کی بولنگ کا سامنا کرنے سے گھبراتے تھے۔اپنی تیز رفتار اور طوفانی بولنگ کی وجہ سے شعیب اختر راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور ہو گئے۔ انہوں نے نومبر 1997ءمیں آبائی شہر راولپنڈی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور 43رنز دے کر 2وکٹیں لیں۔ 2003میں شعیب اختر اپنے بولنگ کے عروج پر تھے جب انہوں نے 161کلومیٹر کی رفتار سے گیند پھینک کر دنیا کے تیز ترین بولر کا خطاب حاصل کیا۔ شعیب نے کیریئر کا آخری ٹیسٹ دسمبر 2007ءمیں بنگلور میں ہندوستان کے خلاف کھیلا۔ فاسٹ بولر نے ون ڈے کیریئر کا آغاز مارچ 1998 ءمیں زمبابوے کے خلاف کیا اور ورلڈ کپ 2011 ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنا آخری ون ڈے کھیلا۔ لیجنڈ کرکٹر نے 46 انٹرنیشنل ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 178 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 163 ون ڈے میچز کھیل کر 247 وکٹیں اپنے نام کیں۔ دنیا بھر سے ہزاروں مداح آج بھی کھیل کے میدان میں اس فاسٹ بولر کی بولنگ دیکھنے کی تمنا رکھتے ہیں اور شعیب کی بولنگ یاد کرتے ہیں اور مکمل صحت کے ساتھ ان کی لمبی زندگی کی دعا کرتے ہیں۔