Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیرالاسیلاب زدگان کی باز آبادکاری بڑا چیلنج ،مرنیوالوں کی تعداد400ہوگئی

نئی دہلی۔۔۔۔۔بارش کی شدت اور سیلاب میں کمی کے بعد لوگوں نے راحت کی سانس لینا شروع کردی۔دریاؤں کی طغیانی اور سطح آب کم ہونے لگی ۔سیلاب سے سے ابتک مرنیوالوں کی تعداد 400تک پہنچ گئی۔ریاستی انتظامیہ کے سامنے 102800بے گھرافراد جو2374خیموں میں مقیم ہیں ان بازآبادکاری کا مسئلہ بڑا چیلنج بن گیا ہے ۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں کیچڑاور گندگی سے بیماری پھوٹ پڑنے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنرائی وجین نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں سے امدادی سامان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔مرکزی حکومت نے کیرالا کے سیلاب کو قومی آفت تسلیم نہیں کیا ۔وزیر اعلیٰ اوراپوزیشن جماعتوں نے کیرالا کو آفت زدہ ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مرکزی وزیر کے جے الفونس نے کہا کہ قومی آفت تسلیم کرنے کا کوئی قانون نہیں ۔ کانگریس 2004سے 2014تک جب برسراقتدار تھی اس وقت بھی کسی ریاست کو آفت زدہ قرارنہیں دیا گیاتھا۔وزیر اعلیٰ کیرالا نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق 20ہزار کروڑ روپے کے نقصانات ہوچکے ہیں جبکہ سیلاب فنڈ میں ابتک 210کروڑ روپے ملے اور 160کروڑ روپے کا وعدہ کیا گیا ہے۔وجین نے بتایا کہ 29اگست کوحکومت ان مچھواروں اور امدادی کارکنوں کو اعزاز سے نوازے گی جنہوں نے جان پر کھیل کر لوگوں کو سیلاب سے بچایا اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی جنگی بنیادوں پر کارروائی میں کارنامہ انجام دیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوگا ۔ مختلف مقامات پر سیلاب اور بارش میں کمی آنے کے بعد لوگ اپنے گھروں کو واپس ہونا شروع ہوگئے۔ سیلاب زدہ اضلاع میں صفائی مہم ہنگامی بنیادوں پر شروع کردی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر کے سنتوش نے بتایا کہ سبھی الرٹ واپس لے لئے گئے۔ ریاست کے بعض مقامات پر ہلکی اور درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق بری ، بحری اور فضائیہ کے جوان آئندہ 5دنوں تک سیلاب زدہ اضلاع میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ملک کے مختلف علاقوں سے امدادی سامان کی آمدکے بعد سیلاب زدگان کو راحت ملی۔مہاراشٹر سے تقریباً100ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف آج کیرالا پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں:- - - -پاکستان آرمی چیف سے گلے ملنے پر سدھو پربغاوت کا مقدمہ درج

 

 

شیئر: