شیشان کے امیر ترین خاندان کی بہو ولیمہ کے لئے ذاتی طیارے سے ماسکو پہنچ گئی
ماسکو ....دولت کی ریل پیل ہو تو انسان جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ کچھ لوگ اپنی اولاد اور خاندان کے افراد پر دولت صرف کرتے ہیں تاہم کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنے بھتیجے بھتیجیوں کو بھی اپنی اولاد سمجھتے ہیں اور انکی خوشی کیلئے ہر وقت حاضر رہتے ہیں۔ 18سالہ خوٰا کی شادی اپنے چچا زاد بھائی احمد جبریلوف سے ہوئی ہے۔ جو خود بھی طالب علم ہیں۔ شادی کی تقریب کی اولین تقریب جسے عروسی دعوت کہا جاتا ہے۔ شیشانی دارالحکومت گروزنی میں ہوئی اور اس کے بعد دوسری تقریب جسے ولیمہ کے طور پر جانا جاتا ہے ماسکو میں منعقد کی جارہی ہے۔ جس میں 500مہمانوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ اسکے ساتھ خوٰا کے 60سالہ چچا جو بہت دولت مند ہیں۔ انکی شخصیت متنازعہ بھی رہی ہے اور وہ سابق سینیٹر بھی ہیں۔ دوسرے کاروبار میں بھی اسکے چچا کافی مستحکم انداز میں کاروبار کررہے ہیں۔ شاید اسی چچا کی مہربانی تھی جس کی بناء پر 18سالہ خوٰا کو انہوں نے طیارہ بھی تحفے کے طور پر دیا او روہ اپنے ذاتی جیٹ طیارے سے ماسکو پہنچیں۔ خوٰا کا عروسی لباس ایک لاکھ 55ہزار پونڈ میں تیار ہوا ہے۔ مقامی رسم و رواج کے مطابق ولیمے کی تقریب میں لڑکی والے شریک نہیں ہوتے اسی لئے خوٰا کے ننھیال کا کوئی شخص مدعو نہیں کیا گیا ۔ خوٰ ا کا عروسی جوڑا علاقے کے مشہور ڈیزائنر زہیر مراد کا تیار کردہ ہے۔ ولیمے کی تقریب مشہور سفیسا ریستوران میں منعقد کی جارہی ہے۔ جہاں مہمانوں کی تواضع کیلئے رکھا گیا کیک ہی 35ہزار پونڈ مالیت کا ہوگا۔ واضح ہو کہ ظہیر مراد لبنانی نژاد ہیں مگر اپنے تیار کردہ ملبوسات کے حوالے سے روس سمیت کئی ممالک میں مشہور ہیں۔ اس تقریب کو یادگار بنانے کیلئے بہت سے شیشانی فنکار بھی ماسکو پہنچے ہیں۔ لڑکے کے چچا حسین جبرایلوف شیشان کے نائب وزیراعظم رہ چکے ہیں۔