وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کی طرف سے کابینہ اجلاس کی بریفنگ کے دوران وزیراعظم کی طرف سے ہیلی کاپٹر پر سفر کرنے کی بات چھیڑنے کے ایک دن بعد پھر ٹویٹر پر تبصرے کرنے والوں کی ایک قطار لگ گئی ہے۔
آمنہ تحریر کرتی ہیں کہ معاملہ سفر کے اخراجات کا نہیں بلکہ وی آئی پی کلچر کو ”نو “ کہنے کا ہے۔ فواد چوہدری عمران خان کی طرف سے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے پھر نظر آئے لیکن آنکھیں بند کئے کسی بھی شخص کی پیروی کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ہمیں اپنی قیادت سے جواب طلب کرنا چاہئے۔
کسی نام کے بغیر ایک صاحب نے ٹویٹ کیا کہ ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے اسکینڈل اتنے بڑے نہیں اور نہ انکی کوئی اہمیت ہے لیکن فواد چوہدری کی تردید سے معاملہ گمبھیر ہورہا ہے۔
حسن زیدی کہتے ہیں کہ عثمان ڈار بھی ٹی وی پر وزیراعظم کی طرف سے ہیلی کاپٹر کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے نظر آئے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دوسرے وزرائے اعظم نے ہیلی کاپٹر کو ”بسوں“ کی طرح استعمال کیا۔ میں یہ پوچھتا ہوں کہ پی ٹی آئی والے خاموشی کیوں نہیں سادھ لیتے۔
فواد رحمان کا ٹویٹ ہے کہ ”اہم اعلان ۔ فواد چوہدری سے میری کوئی رشتہ داری نہیں۔ اعلان ختم ہوا“۔
عماد فرخ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی حکومت وزارت اطلاعات کو اپنے وعدے کے مطابق ختم نہیں کررہی۔ فواد چوہدری نے بھی اس خبر کی تصدیق کردی۔
عابد تیواری کا ٹویٹ ہے کہ فواد چوہدری کی طرف سے عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی طرف سے نجی ہیلی کاپٹروں اور پرائیویٹ طیاروں کے استعمال کا دفاع کرنا شرمناک ہے۔