وزیراعظم عمران خان کا بنی گالہ سے سرکاری رہائش گاہ تک ہیلی کاپٹر پر سفر اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا اس سفر کے خرچے سے متعلّق بیان ٹویٹر صارفین کی تنقید اور مزاح کا حصہ بنا ہوا ہے۔
سعدیہ شوکت نے کہا : ہیلی کاپٹر اب اوبر اور کریم سے سستا ہے تو حکومت کو عام افراد کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع کر دینی چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ پیسے کی بچت کی جا سکے۔
محمد شہباز نے حساب کتاب لگا کر ٹویٹ کیا : ایوی ایشن ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاؤس سے بنی گالہ کی رہائش گاہ 15کلومیٹر یعنی 8 ناٹیکل مائل دور ہے جس کے لئے سو لیٹر ایوی ایشن فیول استعمال ہوتا ہے جس کی قیمت 90 سے سو روپے فی لیٹر ہے۔ پاکستانی روپوں میں بذریعہ ہیلی کاپٹر بنی گالہ جانے کا مجموعہ خرچہ 10 سے 12 ہزار روپے تک بنتا ہے۔
فہیم نے تنقید کرتے ہوئے لکھا : کسی ٹی وی چینل پر آصف زرداری کے چار بلین منی لانڈرنگ کا کوئی ذکر نہیں جو کہ ایف آئی اے میں زیر تفتیش ہے بلکہ پورا میڈیا ہیلی کاپٹر کو ڈسکس کرنے میں مصروف ہے۔
مہرین فاطمہ نے کہا : سڑکوں کی خستہ صورتحال کو بہتر بنانا پیسے کے زیاں کے مترادف ہے اس لئے نئے پاکستان میں سب لوگوں کو ہیلی کاپٹر لے لینا چاہئے کیونکہ یہ سستا بھی ہے اور محفوظ بھی۔
مریم باری نے ٹویٹ کیا : میں انتظار کر رہی ہوں کہ کریم کمپنی کب اپنی ہیلی کاپٹر سروس شروع کرتی ہے۔ ہم بھی اونچی اڑان بھرنا چاہتے ہیں۔
میراج سحاب نے کہا : میں موٹر سائیکل خریدنا چاہتا تھا لیکن اب ہمارے وزیر اطلاعات نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر پر 13 کلومیٹر سفر پر صرف پچپن روپے خرچہ آتا ہے اس لیے میں اب اسے خریدنے جا رہا ہوں۔
ڈاکٹر شاہد ریحان نے لکھا : ہیلی کاپٹر کا استعمال اتنا بڑا ایشو بھی نہیں اور سکیورٹی مسائل کو دیکھتے ہوئے زیادہ بہتر حل ہے۔