Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خون پسینہ بہایالیکن بیکار سمجھا گیا، ثقلین مشتاق

 لاہور:سابق اسپنر ثقلین مشتاق کو پی سی بی کی بے اعتنائی کا دکھ ستانے لگا۔ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز سمیت کئی ملکوں کے اسپنرز کی کوچنگ کرتے ہوئے کارکردگی میں نکھار لانے والے ثقلین مشتاق کو اپنے ہی ملک پاکستان میں کسی ذمہ داری کے قابل نہیں سمجھا گیا۔ ایک انٹرویومیں سابق ٹیسٹ کرکٹر شکوہ زبان پر لے آئے۔سابق اسپنر نے کہاکہ میں جس ملک کیلئے خون پسینہ اور آنسو بہاتا رہا، اسی میں ہی مجھے ایک بے کار چیز سمجھ لیا گیا۔ وقار یونس کی رخصتی کے بعد میں ہیڈ کوچ بننے کا امیدوار تھا،بتایا گیا کہ آپ کی تو درخواست ہی نہیں ملی۔ انگلینڈ میں اپنی اکیڈمی کے ہوتے ہوئے میرے لئے دیگر ذمہ داریاں سنبھالنا آسان نہیں تھا۔ پی ایس ایل میں کوچنگ کا خواہشمند تھا وہاں بھی کسی نے کام لینا گوارا نہیں کیا۔ اب پشاور زلمی کا شکرگزار ہوں جس نے کنسلٹنٹ بنایا۔ ثقلین مشتاق نے بتایا کہ انگلش ٹیم سے وابستگی سے قبل سعید اجمل کے بولنگ ایکشن کی اصلاح کیلئے کام کیا لیکن پھر کسی پیش رفت کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔ ڈائریکٹر کرکٹ اکیڈمیز مدثر نذر نے 20روزہ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کی کمان سنبھالنے کا کہا مگرپھر اس ضمن میں کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ سابق اسپنر نے کہا کہ موجودہ دور میں انگلینڈ کے عادل رشید اور معین علی اچھے اسپنرز ہیں لیکن انھیں زیادہ کرکٹ کھلائے جانے کی ضرورت ہے، افغان راشد خان کی صلاحیتوں کو بھی نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔ کارکردگی میں بہتری لانے کیلئے معیارکے ساتھ مسلسل اور بھرپور کرکٹ کھیلنا ضروری ہے۔

شیئر: