سعودی عرب اور روہنگیا کے مسلمانوں کے زخموں پر مرہم
سعودی عرب سے شائع ہونےوالے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی مشکل سوا سے سوا تر ہوتی جارہی ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے پیش کی جانے والی امداد مظلوم اور مجبور مسلمانوں کے زخموں پر مرہم کا کام کررہی ہے۔ شاہ سلمان مرکز برائے انسانی خدمات روہنگیا مسلمانوںکےلئے کھانے پینے کی اشیاء، ٹھہرانے کی سہولتیں، پانی، تعلیم، صحت اور ماحولیاتی صحت وغیرہ خدمات پیش کررہا ہے۔
شاہ سلمان مرکز برائے امداد نے گزشتہ جولائی تک روہنگیا کے مسلمانوں کیلئے 12امدادی منصوبوں پر 16.8ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کئے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب ڈھائی لاکھ سے زیادہ روہنگیا کے مسلمانوں کو گزشتہ صدی کے 5ویں عشرے سے اپنے یہاں پناہ دیئے ہوئے ہے۔ ان کی میزبانی کررہا ہے۔ یہ لوگ اپنے یہاں مسلمانوں کے قتل عام کے خوف سے فرار ہوکر کثیر تعداد میں سعودی عرب پہنچ گئے تھے۔ برمی کمیونٹی کو مملکت میں بہت ساری سہولتیں اور خصوصیات حاصل ہیں۔ یہ سہولتیں کسی اور کمیونٹی کو نصیب نہیں۔ انہیں مفت تعلیم دی جاتی ہے او رروزگار کے مواقع بھی مہیا ہوتے ہیں۔
موجودہ حالات اور درپیش چیلنجوں کے باوجود سعودی عرب نے ثابت کردیا ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں مصائب سے دوچار ہونے والوں کی مدد سے کبھی غافل نہیں ہوتا۔ اسلامی دنیا کے میرِ کاررواں کی حیثیت سے وہ تمام شعبوں میں مصیبت زدگان کے حقوق کی لڑائی لڑتا ہے۔ انہیں انسانی امداد بھی فراہم کرتا ہے اور سیاسی سائبان بھی پیش کرتا ہے۔
سعودیوں نے افواہوں اور دروغ بیانیوں کے پرچارکوں اور مصیبت زدگان کے مسائل پر روٹی سینکنے والوں کو چیخ و پکار کیلئے چھوڑ رکھا ہے۔ سعودی دنیا بھر میں انسانیت نواز سرگرمیوں میں مصروف ہوکر عملی پیغام یہ دے رہے ہیں کہ ” سعودی عرب کی انسانیت نوازی “ برقرار ہے اوررہیگی۔ سعودی عرب آباﺅ اجداد کے عہد سے مصیبت زدگان کی مدد کو اپنا شیوہ بنائے ہوئے ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭