Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”قطر کے حکمراں“ سازش اور دہشتگردی

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کاا اداریہ نذر قارئین
قطر کے حکمرانوں اور خطے بلکہ پوری دنیا میں دہشتگرد تنظیموں کے درمیان تعلق کوئی سربستہ راز نہیں رہ گیا۔ ہر روز نئی دستاویزات اور ایسے شواہد منظر عام پر آرہے ہیں جو قطر کے حکمرانوں اور دنیا بھر میں دہشتگرد تنظیموں کے درمیان گہرے تعلقات کی نشاندہی کررہے ہیں۔ دستاویزات سے ثابت ہورہا ہے کہ قطر کے حکمراں من گھڑت دعوﺅں اور پوری دلیلوں کے بہانے اربوں ڈالر دہشتگرد تنظیموں کو فراہم کررہے ہیں۔ قطری حکمرانوں کی عربوں اور امت مسلمہ کے خلاف سازشیں اور گھٹیا اسکیمیںطشت از بام ہوچکی ہیں۔
قطر کے حکمراں ایک طرح سے بین الاقوامی دہشتگرد تنظیم کے بازو کے سوا کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔ یہ الاخوان اور القاعدہ سے لیکر داعش تک تمام دہشتگرد تنظیموں کے جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔ النصرہ محاذ اور اس طرح کی دیگر انتہا پسند جماعتیں بھی ان سے فنڈ حاصل کررہی ہیں۔قطر کا بنیادی ہدف جی سی سی ممالک میں امن و امان کو متزلزل کرنا اور یمن میں حوثی باغیوں کی پیٹھ تھپتھپانے کے سوا کچھ نہیں تھا۔ قطر کے حکمراں دہشتگردی اور دہشتگردوں کی مدد میں بلند مقام پر فائز ہیں۔
قطر کے حکمراں اپنی ان سرگرمیوں کے تحت اربوں ڈالر شدت پسند اور دہشتگرد جماعتوں پر خرچ کرنے پر مجبور ہیں۔ اس صورتحال سے یہ بات ایک بار پھر پوری قوت سے باور ہورہی ہے کہ قطر کے حکمراں دہشتگردوں سے پختہ رابطے میں ہیں۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری اگر دہشتگردی کے خاتمے، دہشتگردوں کی مالی اعانت کرنے والوں سے نمٹنے کے مشن میں صادق ہے تو اسے قطر کے حکمرانوں کیخلاف ٹھوس کارروائی کرناہوگی۔ قطر کے حکمرانوں کی پالیسی اور طور طریقے جرائم پیشہ مافیاسے مختلف نہیں۔ یہ بھی انارکی پھیلانے اورسازشوں کے جال اِدھر سے لیکر اُدھر تک ڈالنے میں ید طولیٰ رکھتے ہیں اور وہ بھی قطر کے حکمران اپنے عوام، اپنے ہمسایوں اور مسلم و عرب اقوام کیخلاف سازش در سازش کے باعث اپنے خلاف بھر پور افوری کارروائی چاہتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: