اقوام متحدہ حوثیوں کی خلاف ورزیوں پر کب تک چپ سادھے رہیگی
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذرقارئین ہے
عرب اتحاد برائے یمن میں شامل ممالک آئینی حکومت کی بحالی کیلئے لامحدود مدد ، زبردست جدوجہد اور پے درپے انسانیت نواز پروگرام نافذ کررہے ہیں۔ سعودی عرب سرفہرست ہے۔ یہ سب ممالک حوثیوں کی بغاوت سے پیدا ہونے والے مسائل اور یمنی عوام کو خوفزدہ کرنے والے شیطانوں کے اثرات سے بچانے کیلئے تن من دھن کی قربانیاں دے رہے ہیں۔ اس کے باوجود سیاسی اور سلامتی منظر نامے پر نظر رکھنے والے یہ دیکھ کر حیرت زدہ ہیں کہ اقوام متحدہ عرب اتحاد کے حوالے سے عجیب و غریب موقف کیوں اختیار کئے ہوئے ہے۔ ہر ایک سوالی ہے کہ اقوام متحدہ حقائق کو الٹنے کا فریضہ بڑی چابکدستی سے انجام دے رہی ہے۔ حوثی یمن میں ہر سوتباہ کاری و بربادی مچائے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو یہ سب کچھ نظر نہیں آرہا۔
لاکھوں یمنی شہری حوثیوں کے ہاتھوں مشکلات سے دوچار ہیں۔ حوثی انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔ ان پر ظلم و ستم ڈھا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اہلکار نہ جانے کیوں یہ سب کچھ دیکھ نہیں پارہے ۔ دوسری جانب عرب اتحاد برائے یمن کی جانب سے معمولی غلطی کو پوری قوت سے اچھال دیا جاتا ہے۔ اس سب کافائدہ تہران میں براجمان ملاﺅں کے نظام کو پہنچ رہا ہے۔ یمن میں حوثیوں کی بقا کا فائدہ صرف اور صرف ایران کو ہورہا ہے۔ ایران ہو یا اس کے خفیہ حامی سب کو یہ معلوم ہوجانا چاہئے کہ عرب اتحاد برائے یمن، یمنی بھائیوں کی مدد اپنے انسانی فریضے ا ور اخلاقی کردار سے اس وقت تک دستبردار نہیں ہوگا تاوقتیکہ یمن کو ظالمانہ بغاوت سے نجات نہ دلادے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭