Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پوٹین کی ’’سرخ اکتوبر آبدوزوں‘‘ کا سراغ لگانا ممکن نہیں، برطانوی بحریہ

ماسکو.... مسابقت کی دوڑ میں روس ان دنوں اپنے تمام امکانی حریفوں پر سبقت لیجانے کی کوششو ںمیں بڑی سنجیدگی سے مصروف ہے۔ تازہ ترین اطلاع یہ ہے کہ صدر پوٹین کی نگرانی میں ’’سرخ اکتوبرآبدوزیں‘‘کچھ اتنی زیادہ جدید ٹیکنالوجی سے تیار کردہ ہیں کہ انکا سراغ لگانا بہت مشکل ہے۔ حد یہ کہ برطانوی وزارتِ دفاع بھی یہ حقیقت تسلیم کرنے میں کسی قسم کا عار محسوس نہیں کررہی کہ وہ ہزار کوششوں کے باوجود ان سرخ آبدوزوں کا اسو قت کوئی سراغ نہیں لگاسکے جب وہ بار بار اسکاٹ لینڈ میں برطانوی آبدوزوں کے قریب چکر لگاتی رہیں۔ اطلاعات کے مطابق روس نے توانائی اور ٹیلی مواصلات کے شعبوں میں نمایاں پیشقدمی شروع کردی ہے۔  جہاں تک ان روسی آبدوزوں کا تعلق ہے، یہ بیحد خطرناک ہیں ۔ ان میں اسٹیلتھ ٹیکنالوجی کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں او ر پانی میں اس حد تک نیچے جاسکتی ہیں کہ تمام عصری آلات بھی انکا سراغ نہیں لگاسکتے۔ واضح ہو کہ یہ روسی آبدوزیں اتنی مشہور ہوئیں کہ اس کے بارے میں’’ دی ہنٹ فار ریڈ اکتوبر ‘‘ نامی فلم بھی بنی جسے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔ اطلاعات کے مطابق یہ آبدوزیں اب بھی اسکاٹ لینڈ کے انتہائی خفیہ بحری اڈے فاسلین بیس کے نام سے مشہور ہیں  جو آبدوزوں کیلئے مخصوص  ہیں، کا اکثر چکر لگاتی رہتی ہیں۔ روس ، رودبار انگلستان کے نیچے سے بڑی کامیابی سے مصروف قسم کے مواصلاتی کیبلز گزار چکا ہے۔ خود روس کا اعتراف ہے کہ وہ برطانوی سمندری حدود میں اپنی آبدوزوں کو چلاتا رہا ہے جہاں کسی اور ملک کی آبدوز پہنچنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی۔ روس ایسی آبدوزیں شام میں فوجی کارروائیوں کی پشت پناہی کے لئے بھی استعمال کرتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -ماں کا قتل ہوا، بیمہ کمپنی نے ادائیگی نہیں کی، ایک لاکھ پونڈ ہرجانے کا مطالبہ

شیئر: