Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانی فوج میں ڈیڑھ لاکھ فوجیوں کی کٹوتی کا منصوبہ

نئی دہلی ...... ہندوستانی فوج آئندہ 5برسوں میں ایک لاکھ50ہزار فوجیوں کی تعداد میں کٹوتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اسکی جگہ 21و یں صدی کی نئی صورتحال کی تیاری میں افرادی قوت کو ہائی ٹیک اسلحہ فراہم کیا جائیگا۔ آئندہ 2برسوں میں 1.2ملین افرادی قوت رکھنے والی فوج میں سے 50ہزار فوجی کم کئے جائیں گے جبکہ 2022-23 ءتک ایک لاکھ فوجیوں کی کٹوتی کی جائیگی۔ اس وقت فوج کی صلاحیتوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ایک ہندوستانی اخبار کے مطابق 1998ءکے بعد پہلی مرتبہ فوج سے اتنی بڑی کٹوتی کی جارہی ہے۔21جون کو فوج کی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کا اقدام شروع کیا گیا تھا۔آرمی ہیڈکوارٹر ، مواصلات ، لاجسٹک ، اسلحہ کی مرمت کے شعبوں اور ایڈمنسٹریشن کے محکموں سے کٹوتیاں کی جارہی ہیں۔ ناردرن کمانڈ کے سابق کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بی ایس جسوال کے مطابق جن افراد کی کٹوتی ہوگی ان پر ہونے والے اخراجات کے بدلے میں جدید ترین اسلحہ خریداجائیگا۔ اس بات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے کہ فوج کو کس اسلحہ کی ضرورت ہوسکتی ہے۔ عملے کو پروموشن دی جائیگی اور خسارے پر قابو پایا جائیگا۔ اخبار کے مطابق فوج کی اس اوورہالنگ کے تحت بریگیڈیئر رینک کے افسروں کی کٹوتی کی جائیگی تاکہ فوج میں زیادہ تیزی سے افسروں کو ترقی دی جاسکے۔ فوج نے اندرونی صورتحال کا جو جائزہ لیا ہے اسکی ابتدائی رپورٹ اس ماہ کے آخر تک فوج کے سربراہ جنرل وپن راوت کو پیش کی جائیگی جبکہ حتمی رپورٹ نومبر تک جاری ہوگی۔
 
 

شیئر: