سعودی عرب عالمی استحکام کا قائد
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا دورہ سعودی عرب ایسے موقع پر ہورہا ہے جبکہ مملکت کی زیر قیادت ایتھوپیا اور اریٹیریا میں تاریخی مصالحت کا واقعہ پوری دنیا کی نظروں میں آیا ہوا ہے۔ سیکریٹری جنرل نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کیساتھ عالمی حالات حاضرہ اور بین الاقوامی امن و استحکام کے لئے مختلف مساعی پر تبادلہ خیال کیا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ سعودی عرب نہ صرف یہ کہ علاقائی بلکہ عالمی سطح پر بھی امن و استحکا م کے حوالے سے معتبر کردارادا کررہا ہے۔
سعودی عرب امن و استحکام کیلئے صرف کی جانے والی ہر کاوش کا پہلے بھی خیر خواہ او رمدد گار تھا، آج بھی ہے، کل بھی رہیگا۔ مملکت کا یہ کردار علاقائی سطح تک محدود نہیں بلکہ دنیا کے مختلف علاقوں میں امن و استحکام کے حوالے سے یہ کردار جاری و ساری ہے۔
جو شخص سعودی عرب کی پالیسیوں اور اسکے اقدامات پر نظر رکھتا ہے ،وہ جانتا ہے کہ سعودی عرب عالمی امن کے فروغ اور اعتدال پسندی کا علمبردار ہے۔ سعودی عرب نفرت پیدا کرنے والے تصرفات کے چکر میں کبھی نہیں پڑا۔ مملکت کی خارجہ پالیسی اس کاروشن ثبوت ہے۔ اقوام متحدہ کے ایوان بھی اس بات کی گواہی دینگے کہ مملکت نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیا۔ امن کی حمایت کی اور استحکام کو فروغ دیا۔ ایتھوپیا، اریٹیریا کے درمیان مصالحت اس مشن کے کارواں کی آخری منزل نہیں بلکہ ایک او رمنزل ہے۔ سعودی عرب نے دونوں ملکوں کے حوالے سے جو موقف اختیار کیا وہ اسکی پالیسی کا اٹوٹ حصہ ہے۔ وہ دنیا کے مستقبل اور اقوام عالم کے درمیان تعلقات کے حوالے سے اس کے روشن تصور کا آئینہ دار ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭