Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں کسی بھی مذہب کے پیروکاروں کی عبادت پر قدغن نہیں، وزیر انصاف

     ریاض - - - - - سعودی وزیرانصاف و سربراہ اعلیٰ  عدالتی کونسل شیخ ڈاکٹر ولید الصمعانی نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی مذہب کے پیروکاروں کی عبادت پر کوئی قدغن نہیں۔ مملکت میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کو نجی آزادی حاصل ہے۔ ہر ایک اپنی عبادت اور اپنی ثقافت برتنے کا مجاز ہے۔ وہ سعودی عرب کے دورے پر آئے ہوئے امریکی ادارے برائے آزادی مذاہب کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ وفد کی قیادت جان مور کر رہے ہیں۔ امریکی وفد نے مذہبی آزادیوں کے سلسلے میں عالمی تنظیموں کے ساتھ سعودی عرب کی ہم آہنگی پر قدرومنزلت کا اظہار کیا۔ وزیرانصاف نے امریکی وفد کو مملکت میں عدالتی نظام سے مطلع کیا۔ انہیں بتایاگیا کہ سعودی عرب کا عدالتی نظام اسلامی شریعت کی اقدار سے ماخوذ ہے۔ وزیرانصاف نے بتایا کہ سعودی عدالتیں مذہب، نسل او رطبقاتی بنیادوں سے بالا ہو کر فیصلے کرتی ہیں۔ کسی بھی انسان کے وہ کسی بھی مذہب یا نسل یا علاقے سے تعلق رکھتا ہو، مقدمے کی سماعت اس کے کردار و گفتار کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ مذہب، نسل یا علاقے سے نسبت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ عدالت کے سامنے ہر مذہب، ہر طبقے اور ہر نسل کے لوگوں کے ساتھ کسی جانبداری یا امتیاز کے بغیرسلوک کیا جاتا ہے۔وزیر انصاف نے بتایا کہ حالیہ ایام کے دوران سعودی ویژن2030کے مطابق مملکت میں ہر طرف مثبت تبدیلیاں آرہی ہیں۔ امریکی وفد کو حقوق کے باب میں آنے والی تبدیلوں سے آگاہ کیا گیا۔ اس حوالے سے امریکیوں کی توجہ اس امر کی جانب مبذول کرائی گئی کہ خواتین اور نوجوانوں کو وطن عزیز میں اپنا کردار بھرپور شکل میں ادا کرنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔ وثیقہ نویسی کی ذمہ داری مردحضرات کی طرح خواتین کو بھی تفویض کر دی گئی ہے۔ مملکت کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔ وزیر انصاف نے کہا کہ سعودی عرب مکالمہ بین المذاہب کا مشن چلائے ہوئے ہے۔ مقصد اختلاف کو مخالفت میں تبدیل کرنے سے روکنا ہے۔ مکالمے کا ہدف کسی کو تبدیل کرنے کی کوشش یا مجرم گرداننا نہیں۔ اغیار کے احترام فکری و نظریاتی تنوع کو قبول کرنے اور تکثیری معاشرہ برپا کرنے سے زندگی کو تسلسل ملتا ہے۔ بنی نوع انسان کے درمیان اختلاف فطری امر تھا ، ہے اور رہے گا۔ اس پر حر ف تنسیخ نہیں پھیرا جا سکتا۔ ایسا کرنے سے امن قائم نہیں ہوگا۔ فکری اختلاف کی پاسداری سے پوری دنیا میں امن قائم ہو گا۔ یہ کام مکالمہ کر کے  ہی انجام دیا جا سکتا ہے۔ وزیر انصاف نے کہا کہ سعودی عرب اقوام عالم کے درمیان پرامن تعلقات کے قیام انسانی حقوق کے احترام اور عالمی دستاویزات کی پاسداری پر یقین رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -  - -مسجد قبا24گھنٹے کھلی رکھیں، شاہ سلمان

رائے دیں، تبصرہ کریں

 

شیئر: