Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#ڈونیٹ _فار_ڈیم _ فنڈ

ڈیمز فنڈ کی مہم ایک بار پھر تیزی سے شروع ہوگئی ہے۔ اس پر بے شمار ٹوئٹ کئے گئے ہیں۔
جابر احمد کہتے ہیں: روڈ اور میٹرو ضروری ہیں لیکن لوگ زندہ ہونگے تو اسکا استعمال کرینگے۔ اگر پانی نہ ہوا تو انسان کیا جانور بھی موجود نہیں ہونگے۔
ڈاکٹر فرحان ورک کا ٹویٹ ہے: ہر پاکستانی کو ڈیم فنڈ میں دل کھول کر عطیات دینا چاہئیں۔ یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔
محمد عمران ٹویٹ کرتے ہیں: وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ زرداری اور نواز شریف جیسے سیاستدانوں کو ہماری آئندہ نسل کے مستقبل کی کوئی فکر نہیں۔ 
تسنیم خان مہمند کہتے ہیں :اپنے اور اپنی آئندہ نسل کیلئے پانی بچائیے۔ پاکستان آئندہ چند برسوں میں پانی کی شدید قلت کا شکار ہوسکتا ہے۔
شکیل احمد چوہدری کا ٹویٹ ہے :ملک اور اسکے عوام کی بقاءکیلئے ڈیم ضروری ہیں۔ پچھلے 10سال میں پاکستان کی دونوں حکومتوں نے ایک بھی نیا ڈیم نہیں بنایا جبکہ اس دوران ہند درجنوں ڈیمزبناچکا ہے۔
بابو بلوچ کہتے ہیں :اگر چیف جسٹس ڈیم کے معاملے پر خاموش رہتے تو اس قوم کو کبھی پتہ ہی نہیں چلتا کہ 2025ءتک پاکستان کے آبی ذخائر ختم ہوجائیںگے۔ آج قوم کا ہر شخص ڈیم بنانے کا مطالبہ کررہا ہے جسکا کریڈٹ چیف جسٹس کو جاتا ہے مگر سیاستدانوں کو اب بھی اپنی سیاست چمکانے کی فکر ہے۔
یاسف کا ٹویٹ ہے: 2025ءمیں جب پاکستان سے پانی ختم ہوجائیگا تو سیاستدانوں کو اسکا کیا نقصان ہوگا۔ یہ لوگ تو پیسے خرچ کرکے مشروب پی لیں گے ،مرنا تو اس قوم کے بچوں نے ہے۔
عدنان مغل کہتے ہیں: ہمارا تحفظ یہاں کوئی نہیں کریگا اسلئے ڈیم کیلئے عطیات دیکر خود کو بچائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر:

متعلقہ خبریں