Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کو ٹیکس چوروں کی معلومات کے حصول میں مشکلات

اسلام آباد...پاکستان کو ٹیکس چوری کے خاتمے کے لئے جاری مہم کے سلسلے میں معلومات کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔تنظیم برائے معاشی تعاون و ترقی (او سی سی ڈی) کے تحت معلومات کے تبادلے کا خودکار نئے پروگرام یکم ستمبر سے نافذ ہوچکا ہے جس میں 101 سے زائد ممالک مالی معلومات کے تبادلے کے لئے اتفاق کر چکے ہیں۔اس فہرست میں شامل چند ممالک نے پاکستان کو معلومات فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی ۔ ان میں انگولا، بہاماس، باربادوس، برمودا، بر ٹش ورجن آئس لینڈز، سیمان آئس لینڈز، ہانگ کانگ، موریشش، نیو پانا مہ اور سیمونا شامل ہیں۔پاکستان اس وقت 2 لیکس کی دستاویزات کی تفتیش کر رہا ہے جس میں 2ٹیکس ہیونز پانامہ اور بہاماس سے متعلق ہیں ۔لیکس میں صرف ان افراد کے نام د ئیے گئے جنہوں نے ٹیکس کے محفوظ پناہ گاہ ممالک میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے ۔ حکام کو ان افراد کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کرنا چیلنج ہے ۔سوئٹزرلینڈ نے بھی تاحال پاکستان کو او ای سی ڈی کنونشن کے تحت کسی بھی بینک اکاونٹ کی تفصیلات خودکار معلومات کے تحت تبادلے کی پیش کش نہیں کی ۔ایف بی آر کے ترجمان نے بتایا کہ ایف بی آر نے سوئٹزرلینڈ کو او ای سی ڈی کنونش کے تحت خود کار معلومات کے تبادلے کی درخواست کرتے ہوئے خطوط ارسال کردئیے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ سوئٹزلینڈ نے اس طرح کی دستاویزات کے حوالے سے پاکستان کے نظام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ 

شیئر: