قدیم مصری قریے میں حقیقت جاننے کیلئے ملزم کی زبان پر گرم لوہا رکھا جاتا ہے
اسماعیلیہ..... مصر کے سینا اور اسماعیلیہ کے علاقوں میں عجیب و غریب قسم کی عدالت لگتی ہے۔ سیکڑوں برس سے اس کے رواج اور رسمیں مسلمہ ہیں۔ یہ سرسری سماعت کی عدالت ہوتی ہے۔ جہاںالزام اور دفاع کا فیصلہ چند لمحوں کے اندر کردیا جاتا ہے۔ ملزمان کو انتہائی خطرناک اور بے حد مشکل صورتحال سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس عدالت سے وہی فریق رجوع کرتے ہیں جنہیں اس کی سخت شرائط قبول ہوتی ہیں۔ عدالت لگنے پر متعلقہ فریق حاضر ہوتے ہیں۔ آگ دہکائی جاتی ہے ۔ اس میں لوہے کا ایک ٹکڑا گرم کرنے کیلئے رکھ دیا جاتا ہے۔ 15منٹ تک یہ سلسلہ چلتا ہے۔ ملزم سے اسکا منہ کھلوایا جاتا ہے۔ جج اسکی زبان پر گرم لوہا 3 مرتبہ گزارتا ہے۔ اگر ملزم جھوٹا ہوتا ہے تو اسکی زبان جل جاتی ہے اور اگر سچا ہوتا ہے تو اسکی زبان پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔اس عدالت کو ”بشعة“ (بھیانک )کہا جاتا ہے۔چوری، آبرو ریزی ، قتل اور نسب نامہ ثابت کرنے کیلئے اس عدالت سے رجوع کیا جاتا ہے۔ اسماعیلیہ صوبے کے شہر فاید کے ماتحت سرابیوم علاقے میں اس قسم کی عدالت لگتی ہے۔ اس کیس ربراہی شیخ فضل العبادی کرتے ہیں۔ وہ العباعیدہ قبیلے کے شیخ ہیں۔ ہر روز مختلف صوبوں اور پڑوسی ملکوں کے دسیوں ملزمان عدالت سے رجوع کرتے ہیں اور ناقابل تردید حقیقت جاننے کی درخواست کرتے ہیں۔ العربیہ نیٹ کے نمائندے کا کہناہے کہ وہ مذکورہ عدالت کے ایک اجلاس میں شریک ہوا جہاں 5ہزار پونڈ کی چوری کاملزم لایا گیا تھا بے قصور ثابت ہوا۔ الزام لگانے والے نے اس سے معذرت کی۔ دوسرے اجلاس میں چوری کا ملزم مجرم ثابت ہوا۔