Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلیجی ممالک میں تیز رفتار ترقی، ایران کی آمدنی دہشتگردی کیلئے وقف

منگل 9اکتوبر 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الاقتصادیہ “ کا اداریہ نذر قارئین
  متعدد بین الاقوامی اداروں نے متفقہ طور پر اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ تمام جی سی سی ممالک میں شرح نمو کی رفتار میں تیزی آئیگی۔ اقوام متحدہ کی تنظیم برائے تجارت و ترقی نے بھی ان توقعات کی توثیق کی ہے۔ اس کا بنیادی سبب یہ ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران تیل کے نرخ بڑھے ہیں جبکہ 3برس سے زیادہ عرصے سے تیل کے نرخ مسلسل گرتے جارہے تھے۔ اگر سعودی عرب اور دیگر اہم ممالک اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ نہ کرتے تو تیل کے نرخ کسی قیمت پر نہ بڑھتے۔ مل جل کر طے کیا گیا کہ تیل کی پیداوار کم کی جائیگی۔ سعودی عرب نے اس رجحان کی قیادت کی اور ایسے ممالک کو لگام لگانے والی مہم کی بھی قیادت کی جو تیل پیداوار میں کمی کے سمجھوتے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ کوشش مختلف اسباب کے تحت کی جارہی تھی۔ تیل کے نرخوں کا صحیح ڈگر پر آجانا اسی کاوش کا ثمر ہے۔ اس سے اہم بات یہ ہے کہ تیل کے موجودہ نرخ معقول بھی ہیں ۔ اسی کے ساتھ سعودی عرب تیل کی عالمی رسد کو بھی متوازن شکل میں برقرار رکھے ہوئے ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: