نوٹ بندی کانگریس کی بدعنوانی ختم کرنے کی تیز دوا تھی،مودی
جھابوا۔۔۔وزیراعظم نریندر مودی نے آج مدھیہ پردیش کے آدی واسی اکثریتی ضلع جھابوا میں کانگریس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جس طرح دیمک کو ختم کرنے کیلئے ’’زہریلی دوا‘‘ کی ضرورت پڑتی ہے،اسی طرح انہیں کانگریس کے دور میں پھیلی بدعنوانیوں کو ختم کرنے کیلئے’’ نوٹ بندی‘‘ جیسی تیز دوا کا استعمال کرنا پڑا۔مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات سے پہلے گجرات سے متصل ریاست کے اس ضلع میں انتخابی مہم کے دوران مودی کچھ الگ انداز میں نظر آئے۔انہوں نے اپنا 35 منٹ کا خطاب گجراتی زبان میں ’’کیم چھو‘ ‘کہتے ہوئے شروع کیااور تقریر میں وہ مقامی آدی واسیوں کو یہ احساس دلاتے رہے کہ وہ ان کے پڑوسی ہیں۔انہوں نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بدعنوانیوں نے ملک کو برباد کردیا۔آدی واسی ماؤں کو اپنے بچوں کو نوکری دلانے کیلئے کانگریس کے دورحکومت میں اپنے زیور تک فروخت کرنے پڑتے تھے۔انہوں نے کہا کہ بد عنوانی کی بیماری کانگریس کے دور میں اتنی پھیل گئی تھی کہ انہیں نوٹوں کی منسوخی جیسی تیز دوا کا استعمال کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں کانگریس کے دور حکومت میں آدی واسی علاقوں کی حالت اتنی خراب تھی کہ لوگ مطالبہ کرتے تھے کہ مٹی کا ہی راستہ بنا دو۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔سڑکیں تعمیر کی گئیں اور دیگر منصوبے نافذ کئے گئے۔انہوں نے قرض معاف کرنے کے وعدے پر کانگریس پرطنز کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس نے کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کرکے حکومت تو بنالی لیکن اب وہاں کسانوں کو جیل بھیجنے کیلئے وارنٹ جاری کئے جارہے ہیں۔