کراچی سے لڑکیوں کے اغوا کا ڈرامہ بے نقاب
کراچی: شہر قائد کے مشہور پارک سے لاپتہ ہونے والی 2 لڑکیاں پنجاب کے شہر ساہیوال سے مل گئیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے الٰہ دین پارک سے 2 طالبات غائب ہو گئی تھیں جس کے بعد پولیس جدید وسائل کو استعمال کرتے ہوئے تفتیش کررہی تھی اور بالآخر اس معمے کو حل کرلیا گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ اندرون سندھ کے اسکول کی جانب سے اسٹڈی ٹور پر کراچی کے الٰہ دین پارک آنے والے طلبہ میں سے 2 طالبات ثنا میمن اور نائلہ دیگر ساتھیوں سے الگ ہوکر اپنی مرضی سے پارک سے چلی گئی تھیں جبکہ دونوں کے والدین کی مدعیت میں پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ دونوں لڑکیوں نے خود فرار ہونے کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی تھی۔ پہلے طبیعت خرابی کا بہانہ بنایا گیا اور پھر کچھ دیر بعد پارک سے باہر چلی گئیں۔ کیمرے میں محفوظ ریکارڈنگ کے مطابق دونوں لڑکیوں نے پہلے ایک رکشہ روکا، جس سے معاملہ طے نہ ہو سکا تو ایک ہائی روف کے ڈرائیور کو لانڈھی جانے کو کہا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایک لڑکی نے مسلسل موبائل فون اپنے کان سے لگایا ہوا ہے جس کا مطلب تھا کہ وہ فون پر کسی سے رابطے میں تھی اور مسلسل ہدایات لے رہی تھی ۔ بعد ازاں تفتیش کے دوران پولیس پارٹی کو لڑکیوں کی پنجاب روانگی کا پتہ چلا جس کے بعد پولیس پنجاب کے شہر خانیوال پہنچی جہاں مزید تفتیش سے معلوم ہوا کہ لڑکیاں ساہیوال پہنچ چکی ہیں۔ جس کے بعد دونوں لڑکیوں کو ساہیوال سے بحفاظت بازیاب کرلیا گیا۔ ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ دونوں لڑکیوں کو ساہیوال میں دارالامان میں رکھا گیا ہے اور آج انہیں عدالت میں پیش کردیا جائے گا جس کے بعد قانونی اجازت نامہ حاصل کرکے دونوں کو کراچی منتقل کیا جائے گا۔