ریاض۔۔۔سعودی محکمہ شماریات نے بتایا ہے کہ بجلی، گیس ، پانی، پٹرول معدنیات اور پتھر کی کانوں میں سعود ائزیشن کی شرح 100 فیصد ، 59.2 فیصد اور 48 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ بجلی اور معدنیات کے شعبوں میں سعودی ملازم 100 فیصد ہوچکے ہیں۔ سعودائزیشن کی سب سے کم شرح تعمیرات کے شعبے میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ سال رواں 2018 ء کی دوسری سہ ماہی کے اختتام پر ملازمین کی مجموعی تعداد 9.367 ملین تک پہنچ گئی ان میں سے 238.587 ہزار سرکاری اداروں میں ہیں۔ ان کا تناسب کل ملازمین کا 2.5 فیصد ہے۔ باقیماندہ ملازمین نجی اداروں میں ہیں۔ جن کا تناسب 97.5 فیصد ہے۔ الاقتصادیہ کے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سوشل انشورنس کے قوانین و ضوابط کے تحت آنے والے کارکنان کا تناسب 20.8 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ ان میں 14.4 فیصد مرد اور 6.3 فیصد خواتین ہیں۔ اجتماعی و سماجی خدمات کے شعبے کے سعودی ملازمین کا تناسب 44.9 فیصد جبکہ ڈاک اور مواصلات کے شعبوں میں سعودیوں کا تناسب 25.7 فیصد ہوگیا ہے۔ مالیات ، انشورنس ، غیر منقولہ جائدادوں اور تجارتی خدمات میں سعودیوں کا تناسب 24.8 فیصد ، امدادی صنعتوں میں 21.9 فیصد ، زراعت اور ماہی گیری میں 17.1 فیصد جبکہ تعمیرات کے شعبے میں 11.8 فیصد سعودی کام کر رہے ہیں۔