ہاکی ورلڈ کپ: پاکستانی ٹیم کیلئے وکٹری اسٹینڈ پر پہنچنا مشکل ہے
بھوبنیشور: انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی جاری کردہ عالمی رینکنگ میں آسٹریلیا اس وقت پہلے نمبر پر ہے۔ ارجنٹائن کا نمبر دوسرا ہے جس کے بعد بیلجیئم،ہالینڈ،ہند اور جرمنی کا نمبر آتا ہے۔ پاکستان اس وقت ہاکی ورلڈ رینکنگ میں 13ویں نمبر پر ہے۔ اس ورلڈ کپ میں اصل مقابلہ صف اول کی ٹیموں کے درمیان متوقع ہے۔14 واں ورلڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ ہندوستانی ریاست اڑیسہ کے شہر بھونیشور میں جاری ہے ۔ اس ٹورنامنٹ میں 16 ٹیمیں شریک جنہیں چار گروپوں میں تقسیم کیا گیاہے۔آسٹریلیا دفاعی چیمپیئن ہے،ارجنٹائن اولمپک چیمپیئن ہے جبکہ ہند کو میزبان ہونے کااضافی فائدہ حاصل ہے اور اس نے گزشتہ 2 برسوں میں اپنی کارکردگی کو پہلے سے کافی بہتر کیا ہے۔ ان دو برسوں میں ہندوستانی ہاکی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی میں2 مرتبہ دوسرے نمبر پر آئی ہے۔اس سال ایشین گیمز میں اس کا نمبر تیسرا رہا جبکہ ایشیا کپ کا ٹائٹل اس کے نام رہا ہے۔ہندکی موجودہ ٹیم میں 7 ایسے کھلاڑی شامل ہیں جو 2سال پہلے لکھنو میں منعقدہ جونیئر ورلڈ کپ جیت چکے ہیں۔ پاکستان کی ہاکی ٹیم کواس سال ایشین گیمز کے سیمی فائنل میں جاپان نے شکست اور پھر تیسری پوزیشن کے میچ میںہند کے خلاف بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستانی ہاکی ٹیم کی موجودہ مایوس کن کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ 2014ءمیں ہالینڈ میں ہونے والے ورلڈکپ اور پھر 2016 ء میں ریو ڈی جینرو اولمپکس کیلئے کوالیفائی تک نہیں کر سکی تھی۔اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے پاکستانی ٹیم کیلئے وکٹری اسٹینڈ تک پہنچنا انتہائی مشکل نظر آتا ہے ۔ پاکستان نے آخری بار 2010ءکے ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی جو ہندہی میں منعقد ہوا تھا اور جس میں اس نے سب سے آخری پوزیشن حاصل کی تھی ۔
کھیلوں کی مزید خبرے اور تبصرے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ "اردونیوز اسپورٹس" جوائن کریں