Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#بحریہ_ٹاؤن

بحریہ ٹاون سے متعلق منفی پروپیگنڈے کے خلاف بحریہ ٹاؤن کے ڈیلرز اور الاٹیز سراپا احتجاج ہیں البتہ ٹویٹر صارفین کا خیال ہے کہ یہ احتجاج بھی ملک ریاض کے ایما پر ہو رہا ہے اور اسے میڈیا کوریج بھی اسی وجہ سے دی جا رہی ہے۔
عدنان عادل نے ٹویٹ کیا‏ : سپریم کورٹ میں بتایا گیا کہ بحریہ ٹاون نے تخت پڑی میں مکانات بنانےکے لیے دس ہزار درخت کاٹے۔ حکومت بھی ملک میں اتنے درخت کاٹتی تو شور مچ جاتا لیکن بحریہ ٹاون کے سامنے سول سوسائٹی اور میڈیا بھی خاموش رہتے ہیں۔ ملک ریاض ایک استعارہ ہے اشرافیہ کی ملی بھگت سے ملک و قوم کو لوٹنے کا۔
سدرہ کنول نے لکھا : ‏خبر یہ ہےکہ ملک ریاض بحریہ ٹاؤن کے اشتہارات کی آڑ میں میڈیا کو پیسہ بانٹا کرتا تھا،جسکی بنک لگنے پر چیف جسٹس نے بحریہ ٹاؤن کے اشتہارات پر پابندی لگا دی تھی۔عمران خان کی چھینک پر بھی نظر رکھنے والے اینکرز آج تک ملک ریاض کے اتنے بڑے سکینڈل پر کیوں نہیں بولے سوائے صدیق جان کے؟؟
نعیم بخاری نے ٹویٹ کیا : ‏بحریہ ٹاؤن کی غیر قانونی زمین پر سی ڈی اے آپریشن کررہی ہے، مگر مجال ہے میڈیا کے کسی توپ اینکر نے اس پر پروگرام کیا ہو یا ٹویٹ کیا ہو۔ہاں اگر وزیراعظم کا کتا بھی بھونک دے تو یہ دس دن تک ٹالک شوز کرتے رہیں گے۔
عمر انعام نے ٹویٹ کیا ‏تمام لوگ جوبحریہ ٹاؤن کوبڑا مظلوم بناکرپیش کر رہےہیں، وہ کم از کم صدیق جان کےیوٹیوب چینل پرموجود پچھلےدوماہ کی بحریہ ٹاؤن کیسزکی تفصیلات سن لیں تو انہیں معلوم ہوگا کہ بحریہ ٹاؤن مظلوم ہے یا پاکستان میں سب سے زیادہ لوٹ مار کرنے والا مافیا۔
واجد عباسی نے لکھا ‏: بحریہ ٹاؤن ٹائٹینک بن گئی ہے۔ یہ تو ابھی رہائشی شور ڈال رہے ہیں اور ملک ریاض صاحب تو بہت سارا علاقہ فائلوں کی صورت میں فروخت کر چکے ہیں۔ انوسٹیگیٹنگ جنرنلسٹ انصار عباسی نے کافی عرصہ قبل یہ مسلۂ اٹھایا تھا اور ملکی اداروں نے کوئی توجہ نہ دی اور یہ دن دیکھنا پڑا۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں