”پاک و ہند کی حکومتیں کشمیر کو بھی فریق سمجھیں“
جمعرات 20 دسمبر 2018 3:00
ایگزیکٹو باڈی کی حلف برداری تقریب میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کا مطالبہ
ریاض ( ذکاءاللہ محسن ) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ ریاض ریجن کی ایگزیکٹو باڈی کی حلف برداری تقریب منعقد ہوئی جس میں جے کے ایل ایف کے دیگر ممبران اور مختلف یونٹس کے عہدیداران نے بھی بھرپور شرکت کی اس موقع پر نو منتخب صدر ریاض ریجن انجینیئر عامر چشتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دونوں اطراف کے کشمیری لیڈروں کی سوچ ایک ہے کہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لا کر ریفرنڈم کروایا جائے اور مسئلے کا حل نکالا جائے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کی سرکاریں کشمیری عوام کو بھی ایک فریق سمجھیں جب تک کشمیریوں کو بھی تیسرے فریق کی حیثیت سے ٹیبل پر اپنے ساتھ نہیں بیٹھایا جاتا تب تک کشمیری عوام کی امنگوں اور خواہشات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ۔ آزاد کشمیر کے نوجوان اب سڑکوں پر نکلنے لگے ہیں۔ گزشتہ 70 سال سے کشمیری قوم آزادی مانگ رہی ہے مگر اس کو آزادی نہیں دی جا رہی ہم عالمی برادری سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس جانب توجہ دے اور مسلے کے حل میں ہمارا ساتھ دے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے عامر چشتی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے دو چہرے ہیں ایک وہ جو جمہوری ہونے کا داعوی کرتا ہے جبکہ دوسرا اس کا ظالمانہ چہرہ ہے جو وہ کشمیر میں لوگوں کی آواز دبا کر لوگوں کے سامنے ہے۔ ہند کے لئے بہت برا وقت آنے والہ ہے کیونکہ اس کا ظلم و جبر روز بروز بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ مہمان خصوصی راجہ حنیف نے نو منتخب ایگزیکٹو باڈی جن میں صر عامر رشید چشتی، نائب صدور نثار احمد قادری، برکات حیدری، کاچف جرال، مصور ملک، شائد شیخ، جنرل سیکرٹری ولید عبداللہ، جوائنٹ سیکرٹری راجہ عاطف آرگنائزر سردار شاہد، فنانس سیکرٹری نوید اجمل، سیکرٹری انفارمیشن مشکور کشمیری، مجلس عاملہ راشد منیر، شمس خان، ملک روف، ابرار حسین، سردار شعیب، محمد افتخار، عبدالرقیب سے حلف لیا جبکہ مہمان خصوصی راجہ حنیف نے کہا کہ جے کے ایل ایف ایک ایسی تحریک ہے جس کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ہم۔صرف کشمیر اور کشمیریوں کے حقوق کی بات کرتے ہیں ۔ تقریب سے محمد صابر، طایر بٹ، محمود بٹ، شکیل چوہدری، رضا چشتی، اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کے نظریے کے مطابق تحریک کو آگے بڑھانے کا عزم کیا اور کہا کہ وہ تحریک کو بام عروج تک پہنچا ئیں گے تاکہ کشمیر آزاد ہوکر دنیا بھر میں اپنا ایک الگ مقام حاصل کر سکے۔