سرمایہ کاروں کو 28ارب ریال کا نقصان، سابک کا 22فیصد ڈیویڈنڈ کا اعلان
غیاث الدین ۔ جدہ
سعودی عرب نے 2019ءکا بجٹ پیش کردیا ہے جس کے مطابق حکومت کی آمدنی 975ارب ریال، خرچ 1.1ٹریلین ریال یعنی خسارہ 131ارب ریال رہنے کا امکان ہے۔ گروتھ ریٹ 2.6فیصد رہیگا جس سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ نان آئل انکم 8.3فیصد فروغ کے بعد 313ارب ریال تک پہنچنے کا امکان ہے۔ نئے بجٹ کو سرمایہ کار دوست بجٹ بھی کہا جاسکتا ہے مگر اسکے باوجود گزشتہ ہفتے سعودی اسٹاک مارکیٹ 2.03فیصد گر گئی اس کی خاص وجہ یہ منفی خبر تھی کہ خام تیل کی قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹوں میں 7.7فیصد کمی کے بعد47.20ڈالر فی بیرل کی طرف جاتے ہوئے دیکھی گئی۔ جس سے سعودی اسٹاک مارکیٹ پر برا اثر پڑا اور تداول آل شیئر انڈیکس 251پوائنٹس کے مدوجزر کے بعد 160.93پوائنٹس کی کمی کے بعد7753.35پوائنٹس پر بند ہوا۔ خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے انرجی سیکٹر اور پیٹرو کیمیکلز کمپنیوں کے حصص پر برا اثر پڑا جس سے پیٹرو رابغ کی قیمت 7.71 فیصد کمی کے بعد 18.90ریال، سارکو کی قیمت 5.51فیصد انحطاط کے بعد 39.15ریال اور نیشنل شپنگ کی قدر 3.27 فیصد گرنے کے بعد 32.50ریال پر اختتام پذیر ہوئی۔ سابک نے 2018ءکی دوسری ششماہی کیلئے 22فیصد ڈیویڈنڈ کا اعلان کیا لیکن اس کے باوجود اسکی قیمت ایک فیصد کمی کے بعد118.80ریال پر اختتام پذیر ہوئی۔ سافکو نے 15فیصد کیش ڈیویڈنڈ اور ینسب نے 20فیصد ڈیویڈنڈ کے اعلان کئے مگر ان کی قیمتیں بالترتیب 1.26فیصد کمی کے بعد 78.20ریال اور 2.93فیصد گراوٹ کے بعد66.30ریال پر بند ہوئی۔ ایڈوانسڈ پیٹرو کیمیکل نے 7فیصد منافع تقسیم کرنے کا اعلان کیا اور اس کی قیمت 0.74فیصد انحطاط کے بعد 53.30ریال پر اختتام پذیر ہوئی۔ قیمتیں گرنے سے سرمایہ کاروں کو 28ارب ریال کا نقصان ہوا۔ منافع کے لحاظ سے سعودی فشریز کمپنی ٹاپ پر رہی۔ جس کی قیمت 33.39فیصد اضافے کے بعد 37.75ریال پر پہنچ گئی جبکہ امانہ انشورنس کی قدر 10.18فیصد فروغ کے بعد 27.80ریال پر بند ہوئی۔ واضح رہے کہ یہ دونوں کمپنیاں اپنے سرمائے کا 20سے 50فیصد تک کھو چکی ہیں اس لئے سرمایہ کار محتاط ہوکر ان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔