افغان جنگ نے پاکستان کو ایٹمی ہتھیار رکھنے میں مدد دی، امریکی دستاویز
واشنگٹن۔۔۔ امریکی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کو افغان جنگ نے اپنے ایٹمی ہتھیار رکھنے میں مدد دی جبکہ چین کی جانب سے بھی پاکستان کی حمایت کرنے پر زور دیا گیا۔یہ انکشافات امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والی 1980 کی دہائی کی دستاویزات کے مطابق چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے سابق چیئرمین ڈینگ شیاپنگ نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام کے باوجود اس کی مدد جاری رکھے۔امریکہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں اگست 1984 کی خفیہ دستاویز پر مشتمل رپورٹ کے مطابق امریکہ کو اس وقت یہ معلوم ہوگیا تھا کہ پاکستان نے ایٹمی ہتھیار بنانے کی صلاحیت حاصل کرلی۔پاکستانی حکام کی جانب سے انکار کے باوجود امریکی کو یہ خفیہ اطلاعات موصول ہوگئی تھیں کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار کے ایک پرفیکٹ ڈیزائن کو تیار کرنے کی جانب بڑھ رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی یورینیم حاصل کرنے کی پیشرفت کے مطابق بہت جلد یہ صورتحال پیدا ہوجائے گی۔ اس بات کو نظر انداز نہیں کر پائیں گے کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار بنانے سے متعلق اقدامات کر رہا تھا۔اس پیش رفت نے امریکہ کو مجبور کردیا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق سرگرمیوں کو برداشت کرے اور دنیا میں اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی ساکھ کو خراب کرے جس کی وجہ سے اسے پاکستان کی سیکیورٹی امداد کے لیے کانگریس کے اقدامات کے خلاف جانا تھا ۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں ہندپاکستان کے ایٹمی پروگرم پر حملہ بھی کرسکتا تھا۔دوسری جانب امریکہ کے پاس صرف یہ آپشن باقی تھا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے اس کے ساتھ سیکیورٹی تعلقات کو ختم کردے۔اس فیصلے کی وجہ سے سابق سوویت یونین کیخلاف طالبان مزاحمت کمزور پڑ جاتی ۔جنوبی ایشیا میں امریکہ کے طویل مدتی سیاسی و سیکیورٹی مفادات کو خطرات لاحق ہوجاتے ۔یہ آپشن پاکستان کو اپنے ایٹمی ہتھیار سے متعلق فیصلہ کرنے میں بھی بالکل آزاد بنادیتا۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ ان دونوں میں سے کسی بھی فیصلے کے ناقابلِ تلافی نقصانات ہوسکتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ واشنگٹن کی جانب سے6سال کے عرصے پر محیط 3 ارب 20 کروڑ ڈالر کا سیکیورٹی پیکیج جاری کیا گیا۔ایک علیحدہ دستاویز میں یہ بات سامنے آئی کہ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے سابق چیئرمین ڈینگ شیاپنگ نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو برداشت کرتے ہوئے اس کی حمایت کرے۔ڈینگ شیاپنگ نے جمی کارٹر انتظامیہ کو قائل کیا تھا کہ اندرا گاندھی کی سربراہی میں ہند سابق سوویت یونین کا حامی ہوگا ۔ پاکستان کو مستحکم بنانا امریکہ اور چین کے مفاد میں ہوگا۔