دلیپ کمار بننے کی ٹھانی تھی ، منگھی لال
منگھی لال سوچی پیشے کے اعتبار سے موچی ہیںلیکن بالی وڈ اداکار دلیپ کمار کےبہت بڑےمداح ہیں۔ اان کا کہنا ہے کہ فلم ”آن“ میں پریم ناتھ اور دلیپ کمار کے درمیان تلوار بازی دیکھی اور وہ تصویر میرے دماغ میں اٹک سی گئی،اس کے بعد میں نے دلیپ کمار بننے کی ٹھان لی۔ اس محبت کا معاملہ 58 سال پہلے شروع ہوا، منگھی لال سوچی 70 کی دہائی سے سندھ کے سانگھڑ ضلع میں مقیم ہیں، لیکن دلیپ کمار بننے کی خواہش وقت کے ساتھ ساتھ مزید پختہ ہوگئی۔ منگھی کا کہنا ہے کہ میں دلیپ کمار کا ہیر اسٹائل بناتا تھا تاکہ لوگ مجھے بھی ایک ہیرو کے طور پر پہچانیں لیکن میری خواہش پوری نہ ہوسکی۔ نواب شاہ گیا تو وہاں دلیپ کمار کی فلم آن لگی ہوئی تھی جس کا ٹکٹ 6 آنے یعنی 30 پیسہ تھا۔میں نے 60 کی دہائی میں سانگھڑ سے لاہور کے چار پانچ دورے کئے، جب بھی لاہور گیا فلم اسٹوڈیو میں اپنی قسمت آزمانے کیلئے ضرور جاتا رہا۔میری خواہش تھی کہ کسی بھی طرح اداکاری کرنی ہے۔ جب ڈائریکٹروں نے رد کیا تو میرے گھر والوں نے بھی میرا مذاق بنایا لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور تھیٹر ڈراموں میں کام کرنا شروع کیا اور پہلا ڈرامہ فتح کے نام سے کیا۔ منگھی نے بتایا کہ پہلا گانا ”یہ زندگی کے میلے دنیا میں کم نہ ہونگے“موبائل پر بنایا اور اس کو بہت پذیرائی ملی جس کے بعد حوصلہ بڑھ گیا کہ مزید گانے بنائے جائیں اور پھر لیلیٰ مجنوں کا کردار بھی نبھایا جس کیلئے تھرگئے۔ منگھی نے کہا کہ میں اتنا بڑا اداکار تو نہیں بنا لیکن چھوٹا اداکار ضرور بن گیا اور فلمی دنیا میں رد کرنے والوں سے میں نے بدلہ لے لیا۔میں چاہتا ہوں کہ لوگ میری اداکاری دیکھیں، اس کیلئے میںنے موبائل وڈیوز بنانا شروع کر دیں۔