Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی محکمہ خفیہ کا بنیادی ڈھانچہ

سعد بن عبدالقادر القویعی ۔ الجزیرہ
خطرات کے راستے بدلتے رہتے ہیں۔ہمارے اطراف کی دنیا تبدیل ہورہی ہے۔ کہاں سے کیا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اس کا منظر نامہ بھی بدل رہا ہے۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ سعودی عرب کی قومی سلامتی کا نیا نقشہ تیار کیا جائے۔ اس امر کی نشاندہی کی جائے کہ مملکت کو کہاں سے کس قسم کے کیا خطرات لاحق ہیں۔ سعودی عرب ان دنوں زندگی کے ہر شعبے میں وسیع تر اور عظیم تر اصلاحات کا علم بلند کئے ہوئے ہے۔ ہر محکمے اور ہر ادارے میں اصلاحات لائی جارہی ہیں۔ یہ عمل سعودی وژن 2030کے عین مطابق ہے۔ سعودی عرب کو داخلی اور خارجی ہر طرف سے خطرات سے تحفظ فراہم کرنا ہوگا۔ اسکے لئے ریاستی اداروں کو محکم بنیادوں پر قائم کرنا پڑیگا۔ یہ سعود ی عرب کی حکمت عملی کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اس ضمن میں محکمہ خفیہ اور سیکیورٹی اداروں کا بنیادی ڈھانچہ بھی جدید تر بنایا جانا وقت کی اہم پکار ہے۔ 
محکمہ خفیہ کی ذمہ داریاں نہایت نازک نوعیت کی ہیں۔محکمہ خفیہ کے مختلف شعبوں کو جدید تر بناکر انہیں نت نئی ذمہ داریاں تفویض کرکے ہی بات بن سکتی ہے۔ اداروں میں فاصلہ اور اداروں کو مربوط کرنا دونوں بیک وقت بیحد اہم عمل ہے۔ عام طور پر خفیہ اداروںمیں فرد اپنا اثر و نفوذ اور حاصل اختیارات کے باعث بے لگام ہوجاتا ہے۔ ایسا وطن کو درپیش خطرات سے نمٹنے کےلئے فرض کرلیا جاتا ہے تاہم فرد کو ہر حال میں قابو کرنا اور اسے اختیارات کے دائرے سے روکنا بڑا چیلنج ہے۔ سعودی قیادت نے ملکی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطحوں پر محکمے کے ا ہداف اورمقاصد کے حصول اور عالم عرب، اسلامی دنیا نیز بین الاقوامی برادری میں قائدانہ کردار کو یقینی بنائے رکھنے کیلئے محکمہ خفیہ کے تحت متعدد ادارے قائم کئے ہیں۔قومی دفاع کی حکمت عملی کی روشنی میں یہ سب کچھ کیا گیا ہے۔ 
سعودی قیادت نے انفرادی افکار کو لگام لگانے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے والا بڑا ادارہ قائم کیا ہے۔ علاوہ ازیں قومی سلامتی کی حکمت عملی کا الگ ایک ادارہ تشکیل دیا گیا ہے۔ اسے محکمہ خفیہ کے سربراہ سے مربوط کردیا گیا۔ سراغرسانی کی مہم کے قانونی پہلوﺅں کو دیکھنے کیلئے قانونی امو رکا ادارہ قائم کیا گیا ہے۔ یہ ادارہ بین الاقوامی دستاویزات، قوانین اور انسانی حقوق کے مطابق سراغرسانی کے عمل ، اسکے دائرہ کار اور اسکے طریقہ کار کا تعین کریگا۔
سعودی قیادت نے محکمہ خفیہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے والا ادارہ بھی تشکیل دیا ہے۔ یہ ہر پہلوسے اہلکاروں کی کارکردگی پر نظر رکھے گا۔ یہ محکمہ¿ خفیہ کے سربراہ کو رپورٹیں پیش کریگا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عظیم الشان اکنامک فورم میں سیکڑوں مہمانوںکے سامنے وعدہ کیا تھا کہ وہ سرکاری نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے والی حکمت عملی ترتیب دینگے اور مملکت میں داخلی سلامتی کے ادارے کو منظم اور مربوط کرینگے۔ انہوں نے اکنامک فورم میں اقتصادی اداروں کے ڈھانچے کی تکمیل کا اعلان کرکے سیکیورٹی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی شروعات کردی تھی۔
٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: