Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

10فیصد ریزرویشن بل دونوں ایوانوں میں منظور،صدر کی مہر کا انتظار

نئی دہلی۔۔۔۔معاشی طور پر کمزور طبقوں کو10فیصد ریزرویشن بل بدھ کورات گئے راجیہ سبھا میں منظور کرلیا گیا۔اس کی حمایت میں 165اور مخالفت میں 7ووٹ ڈالے گئے جبکہ اس بل کو لوک سبھا میں ایک دن قبل منظور کرلیا گیا تھا۔اب صدر جمہوریہ ہند کی منظوری کے بعدیہ بل پورے ملک میں نافذ العمل ہوگا۔ذرائع کے مطابق حکومت کی اسکیمیں اور اس سے متعلق اہم معلومات جلد جاری کی جائیں گی۔مرکزی حکومت نے واضح کیا کہ آئینی ترمیمی بل کو ریاستوں سے منظور کرانے کی ضرورت نہیں۔ بعض اپوزیشن رہنماؤں کے اعتراض پر آئین کے ماہر سبھاش کشیپ نے بتایا کہ آئین میں گنجائش ہے کہ اس قسم کے بل جس میں ریاستوں کے حقوق کو نقصان نہیں پہنچتا یا ان کے حقوق میں دخل اندازی نہیں ہوتی توایسے بل کو ریاستی اسمبلی سے منظوری کی ضرورت نہیں ہوتی۔بل پر بحث کے دوران اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے اس بل کو پیش کرتے وقت سوال اٹھاتے ہوئے اِسے سیاسی اقدام قراردیاجبکہ حکومت کے وزراء نے تمام اعتراضات مسترد کرتے ہوئے تاریخی فیصلہ قراردیا۔وزیرقانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ جنرل کٹیگری کے غریبوں کو 10فیصد ریزرویشن مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ملازمتوں پر نافذ ہوگا، یہ ایک تاریخی قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ مودی حکومت کا میچ جیتنے والا چھکا ہے۔روی شنکر نے بتایا کہ ریزرویشن کی حد50فیصدآئین میں موجود نہیں۔
مزید پڑھیں:- - - - - -امروہہ: مشتبہ ٹھکانوں پر خفیہ ایجنسیوں کے چھاپے

شیئر: