یوپی سے اسد اویسی کوانتخابی میدان میں اتارنے کی تیاری
لکھنؤ۔۔۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے قومی صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی ملک کی کسی بھی ریاست سے لوک سبھا سیٹ سے انتخابات لڑسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں پارٹی کی ریاستی یونٹ ایک تجویز قومی صدر کو جلد ارسال کریگی۔اتر پردیش میں پارلیمانی انتخابات لڑنے کیلئے بی ایس پی اور ایس پی کے اتحاد کے بعدریاست کی سیاسی و انتخابی صورتحال پر پڑنے والے اثرات کے پیش نظر اے آئی ایم آئی ایم کی یوپی شاخ کی میٹنگ لکھنؤ کے عادل نگر میں واقع دفتر پر طلب کی گئی ۔ ریاستی صدر محمد شوکت کے مطابق اجلاس میں ریاست کے تمام پارٹی عہدیداروں اور ضلعی یونٹوں کے نمائندوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔پارٹی کی ریاستی یونٹ کے مطابق لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ پارٹی کے قومی صدر اسد اویسی ہی کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں ریاستی صدر نے کہا کہ اگر پارٹی کی یوپی یونٹ پارلیمانی انتخابات لڑنے کیلئے میدان میں اترے گی تو ریاست کے کسی ایک پارلیمانی حلقے سے اسد الدین اویسی کو انتخابی میدان میں اتارنے کیلئے اجلاس میں غور کیا جائیگا ۔پارٹی کے ریاستی صدر محمد شوکت نے ریاست میں انتخابات لڑنے کیلئے سماج وادی، بی ایس پی اور رالود(راشٹریہ لوک دل) کے مابین ہونیوالے اتحاد کو مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ 4فیصد جاٹوں کی نمائندگی کرنیوالے راشٹریہ لوک دل کے ساتھ تو گٹھ بندھن کرلیا گیا مگر 22فیصد مسلمانوں کی نمائندگی کرنیوالی پارٹی کو علیحدہ رکھا گیا۔ شوکت نے کہا کہ اگر بی جے پی کو شکست دینا ہے تو مسلمانوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔