ابوحمید۔حیدرآباد دکن
نو آموز قلمکاروں کو معیاری شاعری کے ساتھ ساتھ معیاری نثر کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے تاکہ شہر حےدرآبادفرخندہ بنیاد کی ادبی روایتیں پوری آب و تاب کے ساتھ زندہ رہ سکیں۔ان خیالات کا اظہار ادب گاہ کے 31ویںورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جاوید کمال نے کیا۔انہوں نے فی البدیہہ مشاعرے کا راست مشاہدہ کرنے کے بعد بے حد مسرت کے ساتھ یہ کہا کہ اس طرح برجستہ فی البدیہہ طبع آزمائی کرنا یقینا باصلاحیت فنکاروں کا کام ہے۔ قابل مبارک باد ہیں وہ تمام تازہ دم شعراءجو ممتاز صحافی اور مقبول استاد شاعر سردار سلیم کی سرپرستی میں اپنا تخلیقی سفر پوری توانائی اور جوش و خروش کے ساتھ طے کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ایک اور مہمان خصوصی سعید حسین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت سے اجلاس اور ادبی محفلوں میں شرکت کی ہے مگر اس ورکشاپ اور مشاعرے میں آ کر دلی مسرت ہو رہی ہے جہاں پختہ مشق اہل قلم کے ساتھ ساتھ نو مشق کمسن شعراءبھی اپنے فن کا کمال بہترین انداز میں پیش کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ادب گاہ کے اس کارواں کو دیکھ کر دل میں امید کی ایک کرن جاگی ہے کہ اردو ادب کا آسمان چمکتے ہوئے ستاروں سے کبھی خالی نہیں ہوگا۔
ورکشاپ کی ابتداءصدر ادب گاہ سردار سلیم کے درس سے ہوئی جس میں شاعری کے اسرار و رموز پر مفصل گفتگو کی گئی۔ بالخصوص حرف شناسی، الفاظ کی نشست و برخاست اور حروف علت کے گرنے، دبنے کی کیفیات پر سیر حاصل بات کی گئی۔ سردار سلیم نے اپنے لیکچر میں بڑی خوبصورتی کے ساتھ یہ سمجھایا کہ حروف علت کو کن الفاظ میں گرایا جا سکتا ہے اور کن الفاظ میں گرایا نہیں جا سکتا۔
لیکچر کے بعد فی البدیہہ مشاعرہ منعقد ہوا، ڈاکٹر جاوید کمال نے میر کے ایک مشہور شعر کا مصرع اولیٰ تجویز کیا:
''نازکی اس کے لب کی کیا کہئے''
شعراءکو طبع آزمائی کے لئے آدھے گھنٹے کا وقت دیا گیا۔ وقت مقررہ میں شعراءنے اپنے فن کا متاثر کن مظاہرہ کیا اور برجستہ غزلیں سنا کر سماں باندھ دیا۔ شعراءمیں صدر محفل سردار سلیم، نجیب احمد نجیب، سید تمجید حیدر، وحید پاشاہ قادری، ڈاکٹر معین افروز، لطیف الدین لطیف، سراج یعقوبی، اسمٰعیل قدیر، اظہر لطیفی، سراج زرزری، ریاست علی اسرار نے کلام سنایا۔ سردار سلیم، تمجید حیدر، نجیب احمد نجیب، وحید پاشاہ قادری اور معین افروز کی غزلوں کو بہت پسند کیا گیا۔
جواں سال شاعر اور ریاست علی تاج کے پوتے ریاست علی اسرار کے بہترین فنکارانہ انداز سے خوش ہو کر سعید حسین نے انہیں انعام سے بھی نوازا۔ اس ورکشاپ میں متذکرہ بالا شخصیات کے علاوہ ظفر محی الدین، رفعت صدیقی، میر مبشر علی، نوید مدثر اور دیگربھی موجود تھے۔ وحید پاشاہ قادری نے مدعوئین کا استقبال کیا اور آخر میں نجیب احمد نجیب کے کلمات تشکر کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔