Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اہل ایمان مواقع پیدا کرتے ہیں، انکے انتظار میں نہیں بیٹھتے، امام حرم

مکہ مکرمہ۔۔۔مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر ماہر المعیقلی نے اہل ایمان سے کہا ہے کہ وہ اپنے مواقع خود پیدا کریں۔ انکے انتظار میں نہ بیٹھیں۔ اہل ایمان حوصلہ مند ہوتے ہیں اور حوصلہ مند لوگ دنیا اور آخرت دونوں جہانوں کی زندگی کو کامیاب بنانے کیلئے آگے بڑھ کر اقدامات کرتے ہیں۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا فکر انگیز خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو دنیا کی تعمیر اور اصلاح کیلئے پیدا کیا۔ دنیا کی تعمیر ہی میں بندگان خدا کے فوائد مضمر ہیں۔ دنیا کو کھیتی باڑی، صنعت ، تعمیرات کے ذریعے آباد کرنا ہے۔ طاقت کے اسباب تلاش کرکے انہیں اپنانا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نہ صرف یہ کہ دنیا کی تعمیر و ترقی کا ہمیں حکم دیا ہے کہ اس نے ہمیں تعمیر و ترقی میں معاون اسباب سے بھی نواز رکھا ہے۔ امام حرم نے کہا کہ مواقع کی شکلیں مختلف ہیں۔ کبھی یہ موقع اللہ تعالیٰ سے قربت اور اطاعت کی صورت میں سامنے آتا ہے تو کبھی ایسے اچھے کام کی شکل میں یہ موقع ملتا ہے۔ جس کے ذریعے انسان اپنے ساتھ دوسروں کو بھی نفع پہنچائے۔ کبھی انسان کو ملک کی تعمیر و ترقی کا موقع نصیب ہوتا ہے۔ کبھی اعلیٰ عہدے یا وقار کی شکل میں سامنے آتا ہے جس کے سہارے وہ ملک و قوم ، اسلا م اور اہل اسلام کی خدمت کر پاتا ہے۔ امام المعیقلی نے توجہ دلائی کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے نبیوں اور پیغمبروں کی تعریف کے حوالے سے جن خوبیوں کا تذکرہ کیا ہے ان میں یہ ہے کہ اللہ کے پیغمبر کار خیر آگے بڑھ کر کرتے اور دین کی دعوت انتہائی شوق ، ذوق اور خدا ترسی کیساتھ دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں اپنے نبیوں اور پیغمبروں کے ایسے قصے بیان کئے ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے مناسب موقع عطا کرنے کی دعائیں کیں۔ اس سلسلے میں حضرت موسیٰ اور حضرت زکریا علیہما السلام کے قصے خاص طور پر بیان کئے گئے ہیں۔امام ا لمعیقلی نے بتایا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم مواقع سے فائدہ اٹھانے میں ہمارے لئے حسین نمونہ ہیں۔ جب وہ مدینہ منورہ تشریف لائے اور انہیں کام کے نئے مواقع نصیب ہوئے تو انہوں نے تقسیم کار کا اہتمام کیا۔ صلاحیت مند افراد کو انکی صلاحیت کے لحاظ سے کام تفویض کئے۔ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اذان، خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو تلوار سے جہاد اور حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو شعر و شاعری کے ذریعے دین حق کی خدمت کے کام سپرد کئے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ بھی سکھایا کہ جب بھی کسی کو کسی طرح کا کوئی موقع نصیب ہو اس میں تردد سے کام نہ لے۔ ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں 70ہزار افراد بغیر حساب اور بغیر عذاب کے داخل ہونگے۔ یہ سن کر عکاشہ بن محسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فوراً ہی درخواست کی کہ اے رسول خدا اللہ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے ان 70ہزار میں سے ایک بنادے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی کہ اے اللہ عکاشہ کو ان میں سے بنادے۔ یہ منظر دیکھ کر ایک انصاری کھڑے ہوئے انہوں نے بھی یہی درخواست کی تور سول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عکاشہ سبقت لے گئے۔ امام حرم نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم یہ ہے کہ اس نے قیامت برپا ہونے تک ہمارے لئے امکانات کی دنیا قائم کردی ہے۔ مواقع آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ لہذا انہیں ضائع نہ کیا جائے۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ عبداللہ البعیجان نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے تمام بندوں کے لئے رزق تقسیم کردیا ہے جو اللہ کی تقسیم پر راضی ہوجاتا ہے اللہ اس سے راضی ہوجاتا ہے۔ اللہ نے ہر انسان کا رزق اس کی موت اور اسکی غمی، خوشی سب کچھ مقرر کردی ہے۔ امام البعیجان نے اپنی اس بات کے ثبوت میں احادیث مبارکہ سنائی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اللہ تعالیٰ نے رزق کا وعدہ کررکھا ہے لہذا رزق کے سلسلے میں انسان کو فکر مند نہیں ہونا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ کبھی کبھی بندے کا امتحان لیتا ہے ۔ کبھی رزق میں وسعت پیدا کرکے اور کبھی رزق میں تنگی پیدا کرکے ۔ اللہ اپنے بندے کو کبھی نہیں بھولتا۔ خدا ترسی رزق کے دروازے کھولنے کی کلید ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر بندے اس پر ایمان لے آئیں اور خدا ترسی سے کام لیں تو وہ ان پر زمین اور آسمان کی برکتوں کے دروازے کھول دے۔
 

شیئر: