جعلی اکاونٹس کیس، زرداری سمیت دیگر کی نظرثانی اپیلیں خارج
اسلام آباد...سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکا ونٹس کیس کے فیصلے کے خلاف سابق صدر آصف زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، بلاول بھٹو زرداری، سندھ حکومت، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، اومنی گروپ سمیت تمام فریقین کی نظر ثانی درخواستیں خارج کردیں۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جعلی اکاونٹ کیس میں ریمارکس دئیے کہ ایف آئی اے کو کیس میں آزاد تحقیقات مکمل نہیں کرنے دی گئی۔ منگل کو عدالتی فیصلے کے خلاف آصف زرداری کی نظر ثانی درخواست کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے کہا کہ جعلی اکاونٹس کیس میں عدالت نے کوئی فیصلہ نہیں دیا۔ صرف انکوائری کے بعد متعلقہ فورم پر کیس بھجوایا ہے۔ تحقیقاتی افسران کو خطرے کے پیش نظر کیس کی اسلام آباد منتقلی اور جے آئی ٹی و گواہان کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ایک گواہ کو پولیس نے پوری رات حراست میں رکھ کر ہراساں کیا۔ اس معاملہ میں قلفی والے کے اکاو نٹ سے اربوں روپے نکلے۔آپ تو کہتے ہیں پیسہ آپ کا تھا ہی نہیں۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ کاروبار میں ایسے اکاونٹس معمول ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا قلفی والے کے اکاونٹس بھی معمول کی بات ہے۔ آپ نے اگر کچھ نہیں کیا تو پریشان کیوں ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ پیسے آپ کے نہیں تو مسئلہ کیا ہے۔اصل میں تو فالودے والے کو کیس کرنا چاہیے کہ اسکے پیسوں کی تفتیش کیوں ہو رہی ہے۔اگر کسی نے غلط کیا ہے کارروائی کا سامنا کرے گا۔کچھ غلط نہیں کیا تو مسئلہ کیا ہے۔ ایک دوست سے پوچھا ایک ارب روپیہ کتنا ہوتا ہے۔ ہماری گنتی تو 6 صفر کے بعد ختم ہو جاتی ہے۔آپ کی گنتی تو شاید 10 صفر پرختم ہوتی ہے۔کیا سارا ملک خاموش ہو جائے۔اس معاملہ کی تفتیش اور تحقیق ہوگی۔ابھی ریفرنس فائل نہیں۔ نیب کو کچھ نہ ملا تو شاید ریفرنس فائل نہ ہو۔ اگر ریفرنس دائر ہوتا ہے تو کیس منتقلی کے خلاف درخواست دیں۔نیب کی تحقیقات سے ہوسکتا ہے آپ بری ہو جائیں۔آباد... سپریم کورٹ کےف درخواست دیں۔نیب کی تحقیقات سے ہوسکتا ہے آپ بری ہو جائیں۔