لندن۔۔۔ عصر حاضرکے انڈیانا جونزکی عمر صرف 8سال ہے اور شاید آپ کو یقین نہ آئے کہ اس نے حال ہی میں ڈورسے کے جراسک ساحلی علاقے سے ایک ریش دار ہاتھی کا دانت دریافت کرلیا ہے۔جو اتنا بڑا ہے کہ بچے کے دونوں ہاتھوں میں بھی نہیں سما رہا۔ ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہ دانت کا یہ ٹکڑا کم از کم 40ہزار سال پرانا ہے۔ تفصیلات کے مطابق متجسس مزاج یہ لڑکا چند ماہرین آثار قدیمہ کے ساتھ اس جراسک ساحلی علاقے میں جا رہاتھا کہ اسے یہ نادر روزگار چیز ملی۔ زیادہ قطعیت سے بات کی جائے تو یہ کم از کم 20کروڑ سال پرانا ہے یعنی برفیلے عہد سے تعلق رکھتا ہے۔برفیلے عہد کے جو محجر ڈھانچے اب تک ملے ہیں وہ زیادہ تر دریائی یا سمندری گھوڑے کی باقیات ہیں۔ ماہرین اس بات پر متفق ہوچکے ہیں کہ بچے نے جو چیز ڈھونڈ نکالی ہے وہ بلا شبہ نادر ہے اور اسے ایک اہم دریافت قرار دیا جاسکتا ہے۔ واضح ہو کہ برفیلے زمانے میں اس قسم کے اون نما بالوں سے لدے پھندے انتہائی قوی الجثہ ہاتھی جنہیں مامتھ کہا جاتا ہے، ہاتھیوں سے کہیں زیادہ بھاری بھر کم ہوتے تھے۔ لندن یونیورسٹی کی پروفیسر ڈینیئل شیلوے کا کہنا ہے کہ وہ اب تک صرف اسکی تصویر دیکھ سکی ہیں اسلئے جب تک اسے قریب سے یا ہاتھ میں لیکر نہ دیکھیں یہ بات قطعیت سے نہیں کہی جاسکتی کہ یہ برفیلے زمانے کے مامتھ کے دانتوں کا حصہ ہی ہے۔