مشرقی ریجن میں ادارہ ہدف کی جانب سے ’’مجلس اقبال فہمی‘‘کا انعقاد
الاحساء(ثناء بشیر )شخصیت سازی کے ادارے’’ھدف ‘‘ کی جانب سے ’’مجلس اقبال فہمی‘‘ کا78 واں اجلاس منطقہ شرقیہ کے صنعتی شہر الجبیل کی ایک معروف ہوٹل کے اڈیٹوریم میں ہوا۔اجلاس میںعلامہ اقبال رحمہ اللہ کے6نظموں پر منحصر ایک پروگرام ہوا۔ ادارہ ھدف کے صدر معراج انصاری نے پروگرام کی صدارت کی۔ پروگرام کے کلیدی اسپیکر نعیم جاوید تھے۔انہوں نے ’’غلام قادر رہیلہ‘‘ پیش کیا۔ دیگر مقررین نے جن نظموں کا مطالعہ پُرکشش پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ساتھ کیا، اس میں عتیق الرحمن ’’روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے‘‘، حسیب الحسن ’’لاالٰہ الا اللہ‘‘، محمد مولانا ’’امامت‘‘، آصف علی خان’’ آوازِ غیب‘‘، احسان احمد حسّان ’’میں اور تو‘‘۔پروگرام کی نظامت ھدف کے نائب صدر صفی حیدر صفی نے کی۔ شرکائے اجلاس میں ہندو پاک کی اسکالرز، ڈاکٹرز اور کئی اہم شخصیات شامل تھیں۔ عتیق الرحمن ’’روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے‘‘ کا مطالعہ پیش کیا۔ حسیب الحسن نے نظم’’لاالٰہ الا اللہ‘‘ کے قدر اساس موضوعات کو کمال مہارت سے پیش کیا۔ آصف علی خان نے نفیس زبان اور پروقار طرزِ اظہار سے ’’ آوازِ غیب‘‘جیسی اہم نظم کا مطالعہ اس رخ سے پیش کیا ۔ محمد مولانا نے قیادت و سیادت کے اہم ترین منصب پر شاہکار نظم’’امامت‘‘ کا مطالعہ اس رخ سے روشن رکھا کہ انسانیت کو اہم ترین قیادت سرورِ دوعالم نے دی ہے، باقی سب آدھی ادھوری سرگرمی سے زیادہ نہیں۔ احسان احمد حسّان بہت ہی پرکشش اور سادہ زبان میں نظم’’میں اور تُو‘‘ کی تشریح کی۔عوامی مزاج کو سامنے رکھتے ہوئے مزاح کا عنصر غالب رکھا اور محفل خوشگوار تجربات سے گزری۔انہوں نے دورانِ تقریر برصغیر کی تاریخ کا احاطہ کیا۔ قومی حمیت کی محرومی کے سبب رسوا کن انجام سے دوچار ہونا پڑا اور موجودہ زمانے میں اقدامات کے بجائے بہانوں کی شرمناک زندگی کی سزاہر قدم پر پوری قوم کو ملیگی۔پروگرام عشائیہ کے ساتھ ختم ہوا۔