لندن نیلام گھر میں سعودی ، مصری اورعراقی فنکاروں کے شہ پارے
لندن ۔۔۔ مشرق وسطیٰ کے فنکاروں کی تخلیقات کی نیلامی اپریل کے آخر میں لندن میں ہوگی۔اسکا اہتمام سوتبھی نیلام گھر میں کیا جائیگا۔ جی سی سی ممالک کے فنکاروں کے شہ پارے کثیر تعداد میں پیش کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں مصر، عراق اور ایران کے فنکاروں کے اہم فن پارے بھی نیلامی میں شامل ہونگے۔سوتبھی نیلام گھر نے حال ہی میں مصر کے معروف مجسمہ ساز محمود مختار کا تخلیق کردہ مجسمہ ”التسول “ پہلی بار نیلامی کےلئے پیش کیا۔ عراقی فنکار محمد صبری کی لوح ”موت طفل“ (بچے کی موت) نیلام گھر میں سرفہرست رکھی جائیگی۔ عراقی فنکار کے اس شاہکار میں غمی کے رنگ نمایاں ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ماں اپنے مردہ بچے کو اٹھائے ہوئے ہے۔ اس کے اطراف بہت سارے لوگ انتہائی غمزدہ اور اندرونی طور پر ٹوٹ پھو ٹ کا شکار نظر آرہے ہیں۔ نقوش بیحد سنجیدہ ہیں۔ فن پارے پر غمی کا ماحول چھایا ہوا ہے۔ دوسری جانب ایک اور ماں زندہ بچے کو اپنی گود میں لئے ہوئے ہے۔ شاید یہ مایوسی کے خلاف امید کی کرن کی غمازی کررہی ہے۔ سوتبھی نیلام گھر نے اسکی قیمت ساڑھے 3تا 5لاکھ اسٹرلنگ پونڈ مقرر کی ہے۔ خلیج عرب سے سعودی فنکار عبدالرحمان السلیمان کے کار کی ایک لوح نیلام گھر میں رکھی جارہی ہے۔ اس کا نام ہے ” مسحہ علیٰ راس طفل یتیم“(1980) (یتیم بچے کے سر پر ہاتھ پھیرنا) ۔یہ لوح سعودی عرب کے قومی ورثے اور قومی یادداشت کی ترجمان ہے۔ سعودی عرب ہی سے محمد السلیم کی ایک لوح نیلام گھر میں پیش کی جارہی ہے۔اس کا نام ہے ”خاتون کے سامنے نیلی چادر اوڑھے ہوئے لڑکی“۔ امارات کے حسن شریف ، ایران کے منصور، مصر کی این جی افلاطون، صلاح عبدالکریم کی تخلیقات بھی نیلام گھر کا حصہ ہیں۔