جیٹ ایئرویز کے چیئرمین نریش گوئل نےعہدے سے استعفیٰ دیدیا
نئی دہلی۔۔۔۔ہندوستانی فضائی کمپنی جیٹ ایئرویز کےچیئرمین نریش گوئل نے اپنے عہدے اوربورڈ کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا جبکہ ان کی اہلیہ انیتا گوئل بورڈ کی رکنیت سے مستعفی ہوگئیں۔ واضح ہو کہ گوئل جیٹ ایئرویز کے سربراہوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے مشکلات سے دوچار ملازمین کو جذباتی انداز میں خط ارسال کیا تھا جس میں تحریر تھاکہ وہ کسی بھی قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ این بی ٹی کے مطابق جیٹ کی جانب سے ممبئی اسٹاک ایکسچینج کو جاری بیان میں کہا گیاکہ بھارتیہ اسٹیٹ بینک (ایس بی آئی) کی سربراہی میں جیٹ کو قرضہ فراہم کرنیوالی کمیٹی، کمپنی کو 1500کروڑ روپے کا سرمایہ فراہم کریگی۔ جیٹ نے یہ بھی کہا کہ قرضہ فراہم کرنیوالوں کی سربراہی میں ایک آخری مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دی گئی ۔کمیٹی کے رکن نے بتایا کہ اب جیٹ کے پاس 50.5فیصد کی حصہ داری رہ گئی ہے۔ گوئل کے حصص 50.1فیصد سےکم ہوکر25.5 فیصد رہ گئے ۔ گوئل کے استعفیٰ کے بعد بی ایس آئی پر جیٹ ایئرویز کے حصص 12.69فیصد کی سطح سے بلند ہوکر 254.50روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔واضح ہو کہ طویل عرصے سےفضائی کمپنی جیٹ ایئرویز مالی مشکلات سے دوچار ہے جن کمپنیوں سے طیارے لیز پر حاصل کئے ان کا کرایہ اور ملازمین کی تنخواہ ادا کرنے سے قاصررہی۔ نریش گوئل کے مستعفی ہونے کے بعد جیٹ کو قرض فراہم کرنیوالی کمیٹی کے ارکان 51فیصد حصص کو ایئرلائنز میں شامل کرسکتے ہیں جس کے بعد آئندہ دنوں میں نئے خریداروں کی تلاش شروع کی جائیگی۔ نریش کے بعدجیٹ کے سی آئی او ونے دوبے کمپنی کو مالی مشکلات سے باہر نکالنے کی کوششیں کرینگے۔خبر ہے کہ جیٹ ایئر ویز کو ہنگامی بنیادوں پر پنجاب نیشنل بینک اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا سے ابتدائی طور پر فنڈفراہم کیا جائیگا۔فی الحال جیٹ ایئرویز پر 26بینکوں کے قرضے ہیں ۔ ان میں بعض پرائیویٹ اور دیگر غیر ملکی بینک شامل ہیں۔پبلک سیکٹر بینک میں کینرا بینک ، بینک آف انڈیا، سنڈیکیٹ بینک، انڈین اوورسیز، الہ آباد بینک شامل ہیں۔ اب اس فہرست میں ایس بی آئی اور پی این بی کا نام شامل ہوجائیگا۔ ایئرلائنز پر تقریباً8ہزار کروڑ روپے کا قرض ہے۔ جیٹ کے پائلٹس پہلے ہی الٹی میٹم دے چکے ہیں کہ اگر 31مارچ تک ان کے واجبات ادا نہ کئے گئے تو طیاروں کی پروازیں بند کردی جائیں گی۔