امارات میں غیر ملکیو ں کےلئے 10 برس کا اقامہ ،شرائط کیا ہیں؟
متحدہ عرب امارات میں غیر ملکیوں کےلئے 10 سالہ اقامے کی شرائط جاری کر دی گئیں ۔ فیڈرل اتھارٹی فار آئیڈینٹٹی اینڈ سٹیزن شپ کے مطابق وہ غیر ملکی جو امارات میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ہیں انہیں 10 برس کا اقامہ جاری کرنے کےلئے شرائط میں تبدیلی کی گئی ہے۔
اتھارٹی کے شعبہ اقامہ کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئیر راکان الراشدی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ امارتی کابینہ نے متفقہ طور پر قانون کی شق 56 سال 2018 کی منظوری دی جس میں وضاحت کی گئی ہے کہ امارات میں 10 سالہ اقامہ سرمایہ کاروں کے علاوہ مختلف شعبوں کے ماہرین کو جاری کیا جائے گا ۔
قانون کے مطابق غیر ملکی اپنے اہل خانہ کا اقامہ بھی 10 برس کا حاصل کرسکتے ہیں ۔عرب ویب سائٹ سبق نے بریگیڈئر ارکان کے حوالے سے بتایا کہ وہ غیر ملکی جو امارات میں کم از کم 10 ملین اماراتی درہم کی سرمایہ کاری کریں یامختلف شعبوں میں مجموعی سرمایہ کاری کا حجم 10ملین درہم ہو انہیں 10 برس کا اقامہ جاری کیا جائے گا ۔
سرمایہ کاروں کو یہ ظاہر کرنا ہو گا کہ جو سرمایہ وہ امارات میں لگا رہے ہیں وہ انکا ذاتی ہے ۔ کسی سے قرض لیکر اسے ذاتی سرمائے کے طور پر ظاہر کرنےوالوں کو سرمایہ کار تصور نہیں کیا جائے گا ۔سرمایہ کار کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ جو رقم وہ ظاہر کر رہا ہے اس کی ملکیت ہے ۔ مکمل طور پر سرمایہ کاری پرپراٹی سیکٹر میں نہیں کی جاسکتی کم از کم 60 فیصد پراپرٹی سیکٹر کے علاوہ ہونا لازمی ہے ۔
سرمایہ کار کو جاری اقامہ قابل تجدید ہو گا ۔ 6 ماہ کے ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزا حاصل کرنے کا اختیار ہو گا ۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اہل خانہ کو بھی 10 سالہ اقامہ جاری کیاجائے گا ۔
بریگیڈئر الراشدی نے مزید کہا کہ مختلف شعبوں میں نمایاں مقام رکھنے والے افراد کو بھی 10 برس کا اقامہ جاری کیاجاسکتا ہے جن میں ماہرین طب ، سائنسدان ، فن و ثقافت سے منسلک افراد شامل ہیں ۔ ان افراد کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ متعلقہ کمپنی کے ساتھ ورک ایگریمنٹ کریں ۔