Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ کے قریب سعودی آئل ٹینکرز پر حملہ

سعودی عرب نے کہا ہے کہ اس کے دو تیل بردار بحری ٹینکرز کو متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب ایک تخریبی حملے میں نشانہ بنا کر نقصان پہنچایا گیا ہے۔
  پیر کو سعودی پریس ایجنسی نے ملک کے وزیرِ توانائی خالد الفالح کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تیل کے ٹنیکرز پر اماراتی ساحل فجیرہ  کے قریب حملہ ہوا ۔  
بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کا نشانہ بننے والے ٹینکرز میں سے ایک سعودی عرب جا رہا تھا جہاں اس میں خام تیل لاد کر امریکہ روانہ کیا جانا تھا ۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سعودی وزیر نے کہا کہ ’خوش قسمتی سے حملے کی وجہ سے نہ کوئی جانی نقصان  ہوا اور نہ ہی تیل سمندر میں پھیلا، تاہم دونوں ٹینکرز کو کافی حد تک نقصان پہنچا ہے۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹینکرز پر حملے خلیج عرب میں کیے گئے ہیں۔ 
 خیال رہے کہ اس وقت امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔
اتوار کو متحدہ عرب امارات کے حکام نے کہا تھا کہ فجیرہ کے ساحل کے قریب ایک تخریبی کارروائی میں مختلف ملکوں کے چار مال بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس سے قبل ایران اور لبنانی میڈیا نے دعوٰی کیا تھا کہ فجیرہ میں اماراتی بندرگاہ میں دھماکے ہوئے ہیں ۔
ادھر امریکہ نے میری ٹائم ٹریفک کو متحدہ عرب امارات کے قریب تخریب کار حملوں سے متعلق انتباہ جاری کیا ہے ۔
امریکی میری ٹائم ایڈمنسٹریشن نے سعودی ٹینکرز پر حملے کی تصدیق نہیں کی  مگر کشتیوں کو خبردار کیا ہے کہ فجیرہ کے پاس سے گزرتے ہوئے احتیاط برتیں۔
دوسری جانب ایران نے خلیج میں آئل ٹینکرز پر حملے کو ’خطرناک‘ قرار دیا ہے ۔
ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے وزارت کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ ان حملوں کی تفتیش ہونی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا ہے ’خلیج عمان میں اس طرح کے واقعات خطرناک اور قابل مذمت ہیں۔‘ 
ایرانی ترجمان نے ان حملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے بیرونی طاقتوں کی جانب سے علاقے میں بحری سیکورٹی کو خراب کرنے پر متنبہ کیا ۔

 

 

 

شیئر: