امریکہ کی مشرق وسطیٰ میں مزید فوج کی تعیناتی پر روس اور چین کا انتباہ
امریکہ کی مشرق وسطیٰ میں مزید فوج کی تعیناتی پر روس اور چین کا انتباہ
منگل 18 جون 2019 3:00
روس اور چین نے امریکہ کے مشرق وسطی میں مزید فوجی تعینات کرنے پر ردعمل دیا ہے (اے ایف پی)
روس اور چین نے امریکہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں مزید ایک ہزار فوجیوں کی تعیناتی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔
روسی صدر کے ترجمان دمیتری پیسکوو نے کہا ہے کہ فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ’ ہم نہیں چاہیں گے کہ پہلے سے غیر مستحکم خطے کی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو۔‘
واضح رہے کہ پیر کو امریکہ نے خلیج عمان میں تیل کے ٹینکروں پر حملے کے بعد مزید ایک ہزار فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکہ کے قائم مقام سیکرٹری دفاع پیٹرک شیناہن نے کہا تھا کہ شرق الاوسط میں فوج کو دفاع کی غرض سے بھیجا جارہا ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے تمام فریقین کو خبردارکرتے ہوئے کہا کہ ’ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جن سے خطے کی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو‘
انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ ’شدید دباؤ‘ ڈالنے کے عمل کو تبدیل کرے اور ساتھ میں تہران کو کہا کہ جوہری پروگرام کا معاہدہ آسانی سے نہ چھوڑے۔
روسی صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ (اے ایف پی)
روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے منگل کو کہا کہ امریکہ کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں فوج کی تعداد میں اضافہ کرنا خطے میں تنازع کو بڑھاوا دینا ہے۔
انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ مہینے امریکہ کے وزیر خارجہ نے روس کے دورے کے موقع پر کہا تھا، امریکہ کی فوج جنگ کے لیے نہیں بلکہ اس سے بچنے کے لیے تعینات کی گئی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع نے گذشتہ ہفتے خلیج عمان میں تیل کے ٹینکروں پر حملوں کی تصاویر اور ویڈیو جاری کی ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے مطابق ایران ان بحری جہازوں میں سے ایک پر حملہ کرنے میں ملوث ہے۔
پینٹاگان کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ایرانیوں نے جاپان کے تیل بردار بحری جہاز کوکوکا کریجئیس سے نہ پھٹنے والی بارودی سرنگ ہٹائے ہیں۔ ایران کی جانب سے اس حوالے سے فی الحال کچھ نہیں کہا گیا ہے کہ کیوں مبینہ طور پر یہ بارودی سرنگیں ہٹائی گئی حالانکہ امریکی فوج اس علاقے میں تھی۔
پینٹا گون کا کہنا ہے کہ یہ تازہ تصویریں امریکی ہیلی کاپٹر سے لی گئی ہیں (تصویر رویئٹرز)
امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے جاری کی گئی مزید تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بحری جہاز پر بارودی سرنگیں پھٹی ہیں۔
تہران نے ان بحری جہازوں پر حملوں کی تردید کی ہے اور اشارہ کیا کہ واشنگٹن نے ایران پر دباؤ ڈالنے لیے یہ حملے خود کیے ہیں۔
دوسری جانب تیل بردار بحری جہاز کوکوکا کریجئیس کے سربراہ نے جمعہ کو کہا کہ عملے نے جہاز پر دوسرے حملے سے پہلے ایک ’اڑتی چیز‘ دیکھی تھی۔
یاد رہے کہ خلیج عمان میں ٹینکروں پر حملے کے بعد امریکہ اور ایران میں کشیدگی بڑھی ہے۔ ایران نے امریکہ کی جانب سے ان حملوں کا الزام مسترد کیا ہے۔