بالی وڈ کی بے باک اداکاراؤں کی اگر فہرست تیار کی جائے تو اس میں سب سے پہلا نام کنگنا رناوت کا آتا ہے جو آج کل میڈیا کے ایک گروپ کی جانب سے پابندیوں کا شکار ہیں۔
لیکن وہ کسی پابندی سے کہاں رکنے یا ڈرنے والی ہیں۔ انھوں نے اس کے بعد نہ صرف میڈیا کے ایک حصے کو پھٹکار لگائی ہے بلکہ اپنے وکیل کے ذریعے ان کے خلاف قانونی نوٹس بھجوائے۔
یہ قضیہ فلم ’ججمنٹل ہے کیا‘ کے ایک گیت کے پروموشن سے شروع ہوا تھا جب وہ ایک صحافی سے الجھ پڑی تھیں۔ انھوں نے انٹرٹینمنٹ جرنلسٹ گلڈ اور پریس کونسل آف انڈیا کو اس صحافی کی حمایت کے لیے نوٹس دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے ’جسٹن راؤ کو دی جانے والی حمایت غلط، غیر اخلاقی، غیر مہذبی، اور غیر قانونی ہے جو کہ غیر پیشہ ور اور غیر قانونی عمل کے مرتکب ہیں۔‘
ان کی بہن رنگولی نے ٹوئٹر پر ان کی اپیل جاری کی ہے۔
انھوں نے خبررساں ادارے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’اگر آپ کا اشارہ حالیہ واقعے کی طرف ہے تو ایمانداری سے بتا دوں کہ جب سے میں نے بالی وڈ کے بڑے لوگوں کے، خواہ وہ ہریتک روشن ہوں یا کرن جوہر یا کوئی اور، خلاف آواز اٹھائی ہے اس وقت سے ممبئی کے میڈیا سے بہت سارے لوگ میرے خلاف محاذ آرا ہو گئے ہیں۔‘
بالی وڈ کی ’کوئین‘ کے علاوہ اداکارہ سوارا بھاسکر بھی اپنی باتیں کہنے سے نہیں چوکتیں اور شاید اسی لیے سوشل میڈیا پر اکثر ٹرول ہوتی رہتی ہیں۔ حال ہی میں انھوں نے تاریخ داں رعنا صفوی کا مضمون ’نہیں، مغلوں نے ہمیں نہیں لوٹا، بلکہ ہمیں امیر بنایا‘ کیا شیئر کیا کہ سوشل میڈیا پر سوارا کا ٹرول شروع ہو گیا۔
لیکن وہ بھی کہاں پیچھے رہنے والی تھیں وہ بھی ’مغلز میڈ انڈیا رچ‘ (یعنی مغلوں نے ہندوستان کو امیر بنایا) نامی ہیش ٹیگ کے تحت اس بحث میں جمی رہیں۔
معروف برطانوی تاریخ داں اور مغلوں پر کئی کتابوں کے خالق ولیم ڈالریمپل کے ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے انھوں نے لکھا ’حقیقی تاریخ داں اس بات سے متفق نظر آتے ہیں کہ مغلوں نے انڈیا کو امیر بنایا۔‘
بالی وڈ کی بے باک اداکاراؤں میں ایک اور نام کا اضافہ کیا جا سکتا ہے اور وہ نام تاپسی پنوں کا ہے۔
وہ کسی پر طنز کرنے سے نہیں چوکتیں اور اپنی بات بے جھجھک انداز میں کہنے سے بھی انھیں پرہیز نہیں ہے۔
حال ہی میں انھوں نے این ڈی ٹی وی کی ایک خبر پر اپنے طنز کا تیر چھوڑا جو سیدھا جا کر بالی وڈ کی تازہ ہٹ فلم ’کبیر سنگھ‘ اور اس کے ہدایت کار کو لگا۔
دراصل خبر میں تھا کہ ایک شخص نے اپنی 19 سالہ گرل فرینڈ کا سر اس کے ’کردار‘ کی وجہ سے دیوار سے ٹکرا دیا۔ اس پر تاپسی پنوں نے لکھا ’اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے پیار میں پاگل تھے اور اس کی حرکت ان کے سچے پیار کی تصدیق تھی۔‘
یہ ’کبیر سنگھ‘ کے ہدایت کار سندیپ ریڈی ونگا پر بظاہر نشانہ تھا کیونکہ انھوں نے اپنی فلم میں ہیروئن کے خلاف ہیرو کے تشدد کے بارے میں کہا تھا ’اگر کوئی مرد اس عورت کو جسے وہ چاہتا ہے تھپڑ نہ مار سکے یا اس کا بوسہ نہ لے سکے تو وہاں کوئی محبت اور کوئی جذبہ کار فرما نہیں ہے۔‘