Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'جمہوریت تگڑی کرنے کے لیے فوج کی مدد چاہیے'

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں جموریت کی مضبوطی کے لیے فوج کی مدد کی ضرورت ہے کیونکہ اگر فوج نہ چاہے تو جمہوریت تگڑی نہیں ہو سکتی۔
اردو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جمہوری ادارے بار بار کی مداخلت اور سویلین کی بے توجہی کی وجہ سے کمزور ہیں۔
’آخرکار پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ہمیں فوج کی مدد کی ضرورت ہے۔ اور فوج اگر یہ فیصلہ کرے کہ جمہوریت تگڑی نہیں ہونی تو جمہوریت تگڑی نہیں ہونی۔‘
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دوسرے ممالک کی طرح پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بھی فوج کی رائے لی جاتی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزارت کی تبدیلی کے لیے خود وزیراعظم کو درخواست کی تھی۔ تصویر: اے ایف پی

’اگر آپ آنکھیں بند کرنا چاہتے ہیں تو علیحدہ بات ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اوپر پاکستان کی فوج کی رائے بہت اہم ہوتی ہے۔‘
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت فوج اور حکومت کے درمیان مثالی تعاون ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں
فواد چوہدری نے امریکہ کے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان کے ساتھ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی موجودگی کو اچھا پیغام قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں عام تاثر یہ ہوتا ہے کہ فوج اور حکومت الگ الگ سوچتے ہیں۔
’اگر پاکستان کے سب سے مشہور لیڈر عمران خان اور سب سے پاپولر آرمی چیف اکھٹے جائیں گے تو اس سے پیغام جاتا ہے کہ پاکستان میں تمام لوگ اپنی سوچ پر یکساں ہیں۔‘
فواد چوہدری کابینہ میں غیر منتخب افراد کی موجودگی کو درست نہیں سمجھتے۔ ان کا کہنا تھا ’وزیراعظم کا انتخاب بھی منتخب لوگوں نے کیا ہے۔ اس لئے (جمہوری) ڈھانچے میں منتخب لوگوں کی اہمیت ہے۔ غیر منتخب لوگوں کا تو کوئی نہیں ہے وہ تو آج ہیں کل نہیں ہوں گے۔ کئی لوگ اپنے بیگ اٹھائیں گے ملک سے باہر چلے جائیں گے۔
فواد چوہدری کو چند ماہ قبل ہی وزارت اطلاعات سے تبدیل کر کے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا قلمدان دیا گیا تھا۔ انکی جگہ غیر منتخب فردوس عاشق اعوان کو وزیراعظم کا خصوصی مشیر برائے اطلاعات بنایا گیا تھا۔
حکمران جماعت پی ٹی آئی کے اندر گروپوں کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین پی ٹی آئی کے اندرونی انتخابات میں ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہوئے تھے جسکی وجہ سے تلخیاں پیدا ہوئیں اور وہ تلخیاں چلتی ہیں ابھی بھی چلتی ہیں لیکن پی ٹی آئی میں تمام لوگ عمران خان پر متفق ہیں۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزارت کی تبدیلی کے لیے خود وزیراعظم کو درخواست کی تھی کیونکہ اتنے لوگوں کے ساتھ وہ وزارت نہیں چلا سکتے تھے۔ انہوں نے محاورتاً انگریزی میں کہا ’بہت سارے باورچی کھانا خراب ہی کر دیتے ہیں۔‘

’آخرکار پاکستان میں جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ہمیں فوج کی مدد کی ضرورت ہے‘

وزیر سائنس نے موجودہ وزرات اطلاعات کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ عملی طور پر یہ وزارت ختم ہو چکی ہے کیوں کہ پی ٹی وی کو وزیراعظم ہاوس سے چلایا جا رہا ہے اور ثقافت کا شعبہ وزارت تعلیم کو دے دیا گیا ہے اسی طرح بیرونی پبلسٹی کا شعبہ وزارت خارجہ کو دیا جا رہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وہ وزارت میں سائنس کی ترویج کے حوالے سے اصلاحات پر کام کر رہے ہیں جو اس سال اکتوبر میں مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ انکے دور میں قمری کیلنڈر کے اجرا سے رویت ہلال کے تنازعے کو ختم کرنے کے لیے ایک جدت پر مبنی حل پیش کیا گیا ہے جسکی حکومتی اور عوامی سطح پر پزیرائی ملی ہے تاہم پرانی سوچ کو بدلنے میں وقت لگتا ہے۔
انڈیا کے مشن کے چاند پر جانے کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پہلا خلاباز دوہزار بائیس میں خلا میں جائے گا جس کے بعد چاند کے مشن کے حوالے سے منصوبہ بندی کی جائے گی۔

شیئر: