وزیراعظم نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر کی آئینی حثیت ختم کر کہ نریندرمودی نے بہت بڑا ’بلنڈر‘ کیا ہے۔ انہوں نے کہا مودی کا ’آخری کارڈ‘ انہیں بہت مہنگا پڑے گا اور اس کے بعد کشمیر کا معاملہ آزادی کی طرف جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کہ نرنیندر مودی نے بہت بڑی اسٹریٹیجک غلطی کر دی ہے۔ ’انہوں نے حقیقت میں مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنلائز کر دیا ہے۔‘
وزیر اعظم نے کہا کہ وادی کشمیر میں جاری کشیدگی سے توجہ ہٹانے کے لیے انڈیا نے آزاد کشمیر میں کاروائی کرنے کا پروگرام بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’آپ ایکشن لیں آپ کی اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا۔‘
عمران خان نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب پاکستان انڈیا کو سبق سکھائے گا۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستانی فوج اور ساری قوم تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بار بار دنیا کو پیغام دے رہے ہیں کہ اگر جنگ ہوئی تو تمام بین الاقوامی ادارے ذمہ دار ہوں گے۔
وزیراعظم نے انڈیا کی شدت پسند ہندو تنظیم ’آر ایس ایس‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو انتہائی خطرناک نظریے کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے نظریے کے تحت بابری مسجد پر حملہ کیا، گجرات میں معصوم مسلمانوں کا قتل کیا گیا اور اب نڈیا کے تمام مسلمان اس نظریے کا شکار ہیں۔
وزیراعظم نےکہا کہ نریندر مودی کی اصل شکل کو انہوں نے دنیا کے سامنے رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کا نظریہ ہندوستان کو بہت بڑی تباہی کی طرف لے کر جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ خود کشمیر کا مسئلہ ہر بین الاقوامی فورم پر اٹھائیں گے۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے سو ارب مسلمان عالمی ادارے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے بھی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کشمیر آمد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کے باسیوں کی جدوجہد آزادی کا سلسلہ جاری رہے گا۔ 1989 سے اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیری اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔ انہو ں نے مزید کہا کہ 1932 میں کشمیریوں کا قتل عام کیا گیا اور ان کے سروں کی قیمت لگائی گئی۔
چیئرمین سنیٹ صادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے علاوہ دیگر حکومتی عہدیداران بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
دورے کے دوران وزیراعظم کا کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کا امکان ہے جس میں وہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
بدھ کے روز پورے پاکستان میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن منایا جا رہا ہے جبکہ 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔
واضح رہے کہ انڈیا کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھ اکہ اس سال یوم آزادی کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے طور پر منایا جائے گا جبکہ اگلے دن 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔ یاد رہے کہ 15 اگست انڈیا کا یوم آزادی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے فوج کو چوکس رہنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
آرمی چیف کا پیغام
یوم آزادی کے موقع پر پاکستانی فوج کے سربراہ قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کشمیر پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور انڈیا کے خلاف پاکستان ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1947 میں کشمیر کی حقیقت ایک غیرقانونی کاغذ کے ٹکڑے سے نہیں بدلی تھی اور نہ ہی اس حقیقت کو آج کوئی بدل سکتا ہے اور نہ مستقبل میں بدل سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، انڈیا کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے کھڑا ہے۔ آرمی چیف نے مزید کہا کہ افواج پاکستان وادی کشمیر کے تحفظ کے لیے چوکس کھڑی ہیں۔
We shall stand in the face of tyranny, regardless of the cost. Pakistan Army is fully alive to the sanctity of Jammu & Kashmir and will remain fully ready to perform its part in line with our national duty for Kashmir cause”, COAS on Independence & Kashmir Solidarity Day. (2of2).
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) August 14, 2019