’سعودی اور اماراتی وزرا کی مسئلہ کشمیر پر مکمل حمایت‘
’سعودی اور اماراتی وزرا کی مسئلہ کشمیر پر مکمل حمایت‘
منگل 3 ستمبر 2019 15:02
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سعودی اور اماراتی وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں ورزائے خارجہ نے کشمیر کے معاملے پر پاکستان کو حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اور اماراتی وزیر خارجہ عبداللہ بن زیاد سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرقہ تعلقات سمیت خطے میں امن و امان کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے جبکہ وزرا خارجہ نے امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے۔
ملاقات میں آرمی چیف نے کہا ہے کہ پاکستان کو سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ خصوصی سٹریٹیجک اور بردارانہ تعلقات پر فخر ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گذشتہ روز پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دونوں وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مسئلہ کشمیر پر مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔
اسلام آباد میں سعودی اور اماراتی وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے مختصر گفتگو میں پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ’سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی حمایت سے متعلق ابہام آج دور ہو گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا تھا کہ دونوں مہمان وزرائے خارجہ کو کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کیا گیا اور انہوں نے اس مسئلے پر مکمل حمایت کی یقین دہائی کرائی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا تھا کہ کشمیر کے مسئلے پر او آئی سی کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ’نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر او آئی سی کے رابطہ گروپ کا اجلاس ہو گا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سعودی عرب سے تزویراتی تعلقات بہت مضبوط ہیں۔‘
دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے بھی ان کے دفتر میں ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ملاقات کا بنیادی محور کشمیر کی صورت حال تھی۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر میں خراب ہوتی انسانی صورت حال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مہمانوں کو بتایا تھا کہ ’موجودہ حالات میں مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لیے انڈیا کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کا خطرہ ہے۔‘
بیان کے مطابق ’دونوں وزرائے خارجہ نے حالیہ پیش رفت پر پاکستان کے عوام کے غصے کو سمجھا اور کشمیر میں خراب ہوتی انسانی صورت حال پر اپنی تشویش ظاہر کی۔‘
بیان میں کہا گیا تھا کہ ’دونوں ممالک حالیہ چیلنجز، کشیدگی میں کمی اور خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔‘
اس سے قبل سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید بدھ کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔
دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے دفتر خارجہ میں انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی اور اماراتی وزرائے خارجہ کو پانچ اگست کو جموں و کشمیر میں انڈیا کی جانب سے کیے گئے یک طرفہ، غیر قانونی اقدامات اور ان کے مضمرات سے آگاہ کیا۔‘ بیان کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’یک طرفہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے بھی منافی ہیں۔‘
قبل ازیں اپنے ٹوئٹر پیغام میں شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو کشمیر کی تشویش ناک صورت حال سے آگاہ کیا جائے گا۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں یہ بھی کہا کہ یورپی یونین کی پارلیمنٹ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے واضح طور پر کہا ہے کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں کرفیو ختم کیا جائے۔
اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے۔
ان کے دورے کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال ہو گا۔
اس سے قبل پاکستان کے وزیراعظم اور سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ٹیلی فون پر بھی رابطہ ہوا تھا۔
سعودی وزارت خارجہ کے سرکاری ٹویٹر اکاؤنٹ کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کو فون کیا۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کا جائزہ لیا اور خطے میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت پر بھی بات چیت کی۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کے درمیان انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد دونوں ممالک کی کشیدگی کے تناظر میں یہ تیسرا رابطہ ہے۔
ان رابطوں کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو کشمیر کی صورت حال سے متعلق بریف کیا۔