وہ سعودی شہری جنکی تنخواہ 2ہزار ریال سے کم ہے انہیں سعودائزیشن میں شمار نہیں کیا جائے گا
نجی شعبے میں کام کرنے والے سعودی شہریوں کی کم سے کم تنخواہ 4ہزار ریال مقرر کردی گئی ہے۔ اس سے پہلے شہریوں کی کم سے کم تنخواہ 3ہزار ریال تھی۔ نئے فیصلے پر عمل درآمد 4ماہ بعد ہوگا۔
عکاظ اخبار کی تفصیلات کے مطابق وزارت محنت نے نجی شعبے سے وابستہ سعودیوں کی کم سے کم تنخواہ 3ہزار سے بڑھا کر 4ہزار ریال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔فیصلے پر عمل درآمد یکم جنوری 2020ءسے ہوگا۔
وزارت محنت نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ جن شہریوں کی تنخواہ 4ہزار ریال سے کم ہوگی انہیں ”نطاقات پروگرام“ میں آدھے کارکن کے طور پر شمار کیا جائے گا بشرطیکہ انکی تنخواہ 2ہزار ریال سے کم نہ ہو۔
واضح رہے کہ وزارت محنت نے نجی شعبے کی سعودائزیشن کیلئے نطاقات پروگرام متعارف کرایا ہے۔ جس کے تحت کمپنیوں کے مجموعی کارکنوں کے حساب سے سعودی شہریوں کی بھرتی لازمی قرار دی گئی ہے۔ نئے فیصلے کے مطابق 4ہزار ریال سے کم تنخواہ پانے والے شہری کو نطاقات پروگرام میں ایک کارکن شمار نہیں کیا جائے گا۔
وزیر محنت انجینیئر احمد الراجحی نے کہا ہے کہ نجی اداروں میں کام کرنے والے وہ سعودی جن کی تنخواہ 2ہزار ریال سے کم ہے انہیں سعودائزیشن میں شمار نہیں کیا جائے گا۔
وزیر محنت نے کہا ہے کہ پارٹ ٹائم کام کرنے والے شہریوں کو بھی نطاقات پروگرام میں آدھے کارکن کے طور پر شمار کیا جائے گا۔نجی اداروں کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ پارٹ ٹائم کرنے والے کارکنوں کی تعداد مجموعی کارکنوں کی تعداد سے 10فیصد زیادہ نہ ہو۔